سندھ میں 70 سرکاری گاڑیوں کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 2 اپريل 2015
وزیر اعلیٰ نے غیرقانون استعمال کا نوٹس لے لیا، چیف سیکریٹری کو جلد رپورٹ جمع کرانے کا حکم۔ فوٹو: فائل

وزیر اعلیٰ نے غیرقانون استعمال کا نوٹس لے لیا، چیف سیکریٹری کو جلد رپورٹ جمع کرانے کا حکم۔ فوٹو: فائل

کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے سرکاری محکموں کی 153 گاڑیوں کے غیر قانونی استعمال کا نوٹس لے لیا ہے،

ان میں 83 گاڑیاں پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سابق صوبائی وزرا، سابق اور موجودہ سینیٹرز اور اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اور رٹائرڈ افسران کے زیر استعمال ہیں، جبکہ 70 گاڑیوں کے متعلق حکومت کے پاس کوئی ریکارڈ ہی موجود نہیں ہے۔وزیر اعلیٰ سندھ نے چیف سیکریٹری سندھ کو ہدایت کی ہے کہ ان گاڑیوں کو برآمد کرنے کے سلسلے میں ضروری اقدامات اٹھائے جائیں، ان گاڑیوں کے غیر قانونی استعمال اور گمشدگی کا ریکارڈ حکومت کے سامنے اس وقت آیا تھا جب محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن کی سابق ایڈیشنل سیکریٹری شیریں ناریجونے اس سلسلے میں ایک رپورٹ سابق چیف سیکریٹری سجاد سلیم ہوتیانہ کے حوالے کی تھی، صوبائی حکومت کی جانب سے کئی مرتبہ خطوط لکھنے کے باوجود سابق صوبائی وزراء، سینیٹرز، اراکین قومی اسمبلی اور رٹائرڈ صوبائی اور وفاقی افسران نے وہ گاڑیاں واپس نہیں کیں، وزیر اعلیٰ سندھ نے سیکریٹری محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن کو اس سلسلے میں لکھے گئے ایک نوٹ میں لکھا ہے کہ اتنی تعداد میں سرکاری گاڑیاں کس طرح غیر قانونی طور پر زیر استعمال ہیں، انھوں نے اس سلسلے میں کیا کیا کارروائی کی ہے اور وہ کیا کر رہے ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ نے چیف سیکریٹری سندھ کو اس سلسلے میں کارروائی کر کے جلد رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔