2014 میں دنیا بھر میں سزائے موت کی شرح میں 28 فیصد اضافہ ہوا، ایمنسٹی انٹرنیشنل

ویب ڈیسک  جمعرات 2 اپريل 2015

لندن:  انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2014 میں دنیا بھر میں سزائے موت کے فیصلوں میں 28 فیصد اضافہ ہوا اور 55 ممالک میں 2 ہزار 466 افراد کو سزائے موت سنائی گئی جن میں سے 607 پر عمل درآمد کیا گیا۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی  سالانہ رپورٹ کے مطابق پاکستان، سنگاپور، مصر، بیلاروس، متحدہ عرب امارات اور گنی میں گزشتہ برس سزائے موت پر عملدرآمد بحال کیا گیا، اعداد وشمار کے مطابق ایران سزائے موت پر عمل درآمد کے حوالے سے سرفہرست رہا جہاں مختلف کیسوں میں 289 افراد کو پھانسی دی گئی جب کہ سعودی عرب میں 90، عراق میں 61 اور امریکا میں 35 افراد کی سزائے موت پر عمل درآمد کیا گیا۔

رپورٹ میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کئی ممالک میں 2014 میں دہشت گردی، جرائم اور اندرونی خانہ جنگی کے باعث ملکی سلامتی اور شہریوں کے تحفظ کو لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے سزائے موت کو بحال کیا گیا۔

واضح رہے کہ پاکستان میں 7 سال بعد سزائے موت پر عملدرآمد اس وقت بحال کیا گیا جب گزشتہ سال دسمبر میں طالبان نے پشاور میں فوج کے زیرِ انتظام چلنے والے اسکول پر حملہ کر کے 130 سے زائد بچوں سمیت 146 افراد کو شہید کردیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔