بھارت میں 5 ہزار سال پرانے 4 مکمل انسانی ڈھانچے دریافت

ویب ڈیسک  جمعرات 16 اپريل 2015
 جدید آلات سے لیس جنوبی کوریا کے سائنس دان اب ان ڈھانچوں کے ڈی این اے کا جائزہ لیں گے۔فوٹو : فائل

جدید آلات سے لیس جنوبی کوریا کے سائنس دان اب ان ڈھانچوں کے ڈی این اے کا جائزہ لیں گے۔فوٹو : فائل

نئی دہلی: بھارت میں 5 ہزار سال پرانے 4 مکمل انسانی ڈھانچے دریافت ہوئے ہیں۔

ماہرین آثارقدیمہ نے کہا ہے بھارتی دارالحکومت سے متصل ریاست ہریانہ کے گاؤں راکھ گڑھی کے ایک قبرستان سے چار مکمل انسانی ڈھانچے ملے ہیں جن میں دو بالغ مرد، ایک خاتون اور ایک بچے کے ڈھانچے شامل ہیں۔جس علاقے سے یہ ڈھانچے ملے ہیں وہ علاقہ ہڑپہ تہذیت کا بڑا مرکز رہا ہے۔ دکن یونیورسٹی نے ہریانہ آرکیالوجیکل ڈیپارٹمنٹ اور جنوبی کوریاکی سیؤل یونیورسٹی کے تعاون سے اس منصوبے کی کھدائی کا آغاز2013 میں کیا تھا۔ماہر آثار قدیمہ رنویر سنگھ نے کہا کہ ’وہاں موجود جدید آلات سے لیس جنوبی کوریا کے سائنس دان اب ان ڈھانچوں کے ڈی این اے کا جائزہ لیں گے۔

اس مقام پر کام کرنے والے ایک دوسرے ماہر آثار قدیمہ نیلیش جادھو نے بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز کو بتایا کہ وہاں سے چند اناج  رکھنےوالے مٹی کے برتن اور سیپ کی چوڑیاں ملی ہیں جو ڈھانچوں کے پاس تھیں۔اس سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ وہاں کے باسی دوبارہ کی زندگی میں یقین رکھتے تھے۔ماہرین کا خیال ہے کہ اس سے قدیم ہندوستانیوں کے بارے میں نئی معلومات حاصل ہو سکیں گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔