کھلونوں سے کھیلنے والی عمر میں انڈونیشین بچہ سگریٹ نوشی کی لت میں مبتلا

ویب ڈیسک  جمعرات 16 اپريل 2015
سگریٹ نوشی کے باعث دیہان  صحت کے مسائل سے بھی دوچار ہے  فوٹو؛فائل

سگریٹ نوشی کے باعث دیہان صحت کے مسائل سے بھی دوچار ہے فوٹو؛فائل

جکارتا: کیا آپ یقین یقین کریں گے کھلونوں سے کھیلنے والی عمر میں یہ 7 سالہ انڈونیشی بچہ ایک دن میں ایک، دو یا تین نہیں بلکہ پوری 30 سگریٹ پھونک دیتا ہے۔

انڈونیشیا کے صوبے جاوا  سے تعلق رکھنے والا 7 سالہ دیہان اوالیدان نے سگریٹ نوشی 3 سال کی عمر میں شروع کی جو اب اس کی ضرورت بن چکی ہے جسے وہ اس کھیل کود کی عمر میں کھیل سے زیادہ ترجیح دیتا ہے۔ دیہاں سیگریٹ نوشی کے اخراجات اپنی جیب خرچ سے پورا کرتا ہے تاہم کبھی کبھار وہ اپنی طلب پوری کرنے کے لئے ماں کے پرس سے پیسے چرانے پر بھی مجبور ہوجاتا ہے۔

چھوٹی سی عمر میں ادھیڑ عمر افراد کی طرح سگریٹ نوشی کے باعث دیہان  صحت کے مسائل سے بھی دوچار ہے اور اس عادت کی وجہ سے اس کے ہونٹوں کا رنگ بھی سیاہ پڑتا جارہا ہے جب کہ وہ اس خواہش کا بھی اظہار کرتا ہے کہ ایک دن اس کی تصویر سیگریٹ کے پیکٹ پر ہوگی۔ پھیپھڑوں اور دوسری سنگین بیماریوں میں مبتلا ہونے کے خوف سے دیہان کے والدین نے بھی اب اِس خطرناک لت سے نجات دلانے کے لئے کمر کس لی جس کے باعث اب وہ اپنے ماں باپ کے سامنے سگریٹ نوشی کے بجائے کھیتوں میں چھپ کر اپنی اس عادت کو پورا کرتا ہے۔

دیہان کے والد لیان کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے نے 3 سال کی عمر میں سگریٹ نوشی شروع کی اور ایک وقت ایسا تھا جب وہ ایک دن میں سگریٹ کے 3 پیکٹ ختم کردیتا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ جب ہم دیہان کی یہ عادت ختم کرانے کے لئے اس کی جیب خرچی بند کرتے تھے تو وہ شدید غصے میں آجاتا اور چوری کرنا شروع کردیتا۔

واضح رہے کہ انڈونیشیا تمباکو کے حوالے سے دنیا کی پانچویں بڑی مارکیٹ ہے جب کہ ایک اندازے کے مطابق  تقریباً 6 کروڑ سے زائد انڈونیشی تمباکو نوشی کرتے اور کم عمری میں سگریٹ نوشی شروع کرنے والے ایک تہائی افراد کی عمر 10 سال سے کم ہوتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔