- غیر ملکی وفود کی آمد، شاہراہ فیصل سمیت کراچی کی مختلف شاہراہیں بند رہیں گی
- شنگھائی الیکٹرک کمپنی نے کے الیکٹرک کے حصص خریدنے کی پیشکش واپس لے لی
- بھارتی ہٹ دھرمی؛ پاکستانی زائرین امیرخسرو کے عرس میں شرکت کیلیے ویزا کے منتظر
- پاک ایران صدور کی ملاقات، غزہ کیلئے بین الاقوامی کوششیں تیز کرنے پر زور
- پاکستان اور ایران کا دہشت گرد تنظیموں پر پابندی عائد کرنے کا اصولی فیصلہ
- وساکھی میلہ اورخالصہ جنم منانے کے بعد سکھ یاتری بھارت روانہ
- تحریک انصاف کا ضمنی الیکشن میں دھاندلی کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان
- 7 اکتوبر کا حملہ روکنے میں ناکامی پر اسرائیلی انٹیلیجنس چیف مستعفی
- سائفر کیس میں شک کا پورا فائدہ ملزمان کو جائے گا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی نے بابر اعظم کو گاڑی دینے کا وعدہ پورا کردیا
- سندھ بھر میں سڑکیں اور شاہراہیں بند کرنے پر پابندی عائد، مقدمہ درج کرنے کا حکم
- چند صارفین کی عدم ادائیگی پر سب کی بجلی منقطع کرنے والوں کیخلاف ایکشن ہوگا، ناصر شاہ
- ججز کو دھمکی آمیز خطوط؛ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے فل کورٹ اجلاس طلب کرلیا
- آئی پی ایل: آؤٹ دینے پر امپائر سے بحث، ویرات کوہلی پر جرمانہ عائد
- بلوچستان میں پہلی ایئرایمبولینس سروس شروع کرنے کا اعلان
- ہانگ کانگ اور سنگاپور میں دو بھارتی برانڈز کے مصالحوں پر پابندی عائد
- مالدیپ میں بھارت مخالف پارٹی نے پارلیمانی انتخابات میں میدان مارلیا
- جمشید دستی اور اقبال خان کی رکنیت بحال، ایوان میں داخلے کی اجازت مل گئی
- دہشت گردی کے خاتمے کیلیے بات چیت کا راستہ اپنانے کی حمایت کرتے ہیں، وزیراعلیٰ کے پی
- ایف بی آر کے مغوی اسسٹنٹ ڈائریکٹر کو تاوان نہ دینے پر قتل کرنے والا گینگ گرفتار
مختلف معاشروں میں ہتھیلیوں کی کھجلی سے جڑی دلچسپ روایات
دنیا بھر کے معاشروں میں کچھ عجیب وغریب اور دلچسپ روایات بکھری پڑی ہیں جو کبھی کبھی حقیقت بھی بن جاتی ہیں اور کبھی صرف ایک خیال ہی ثابت ہوتی ہیں تاہم لوگوں کی ایک بڑی اکثریت اب بھی ان روایات پر یقین رکھتی ہے ان ہی میں ہتھیلیوں سے متعلق چند دلچسپ روایات دنیا بھر کے معاشروں میں رائج ہیں اور ہر کوئی اسے اپنے ہی انداز میں معنی دیتا ہے۔
پاکستان سمیت برصغیر کے اکثرمعاشروں میں ہتھیلی میں ہونے والی کھجلی کوبڑی اہمیت دی جاتی ہے اورلوگوں کا ماننا ہے کہ اگر سیدھے ہاتھ کی ہتھیلی میں کھجلی ہوتو اس کا مطلب ہے کہ آپ جلد دولت مند بننے والے ہیں یا پھر دولت آپ کے پاس آنے والی ہے اسی طرح بائیں ہاتھ کی ہتھیلی میں کھجلی کو بدقسمتی یا دولت کے ہاتھ سے نکل جانے کی علامت سمجھا جاتا ہے تاہم کچھ معاشروں میں بائیں ہاتھ میں کھجلی کا مطلب ہے کہ یہ آپ کے ہاتھ سے جانے والی دولت کو روک لے گی۔
کچھ معاشروں میں لوگ اس بات پریقین رکھتے ہیں کہ دائیں ہاتھ کی ہتھیلی میں کھجلی اس بات کی علامت ہے کہ جو آپ نے محنت کی تھی اس کا انعام ملنے والا ہے اسے ریاضی کی زبان میں کہتے ہیں کہ دایاں برابر ہے کیش کے اور بایاں برابر ہے رقم کا کھونے کے۔
دائیں ہاتھ کی ہتھیلی جیب میں ڈالیں: کچھ معاشروں میں لوگ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ اگر آپ زیادہ دولت کے خواہش مند ہیں تواپنے دائیں ہاتھ کی ہتھیلی کو جیب میں ڈال کر مسلیں اور اس عمل کے نتیجے میں جیسے ہی کھجلی شروع ہوگی تو سمجھ لیں کہ پیسہ آپ کے پاس آنےوالا ہے۔
بائیں ہاتھ کی ہتھیلی کی کھجلی کو کیسے روکیں: بائیں ہاتھ کی ہتھیلی میں مسلسل کھجلی سے اکثرلوگ پریشان ہوجاتے ہیں اور فکر میں لگ جاتے ہیں کہ اسے کیسے روکا جائے تو اس کے لیے آپ کو اپنے ہاتھ کو کسی لکڑی کے ساتھ رگڑنا ہوگا جس سے کھجلی غائب ہوجائے گی جب کہ اس کے لیے آپ گھر میں موجود ٹیبل کا کونا بھی استعمال کرسکتے ہیں لیکن کونے سے رگڑتے ہوئے خیال رکھیں کہ کوئی پھانک انگلی میں نہ چلی جائے۔
ہتھیلی میں کھجلی کی وجہ توانائی کا بہاؤ:ایک قدیم رویت ہے کہ ہتھیلی میں کھجلی ہاتھ کی اندرونی توانائی کے بہاؤ کے نتیجے میں پیدا ہوتی ہے جب کہ بائیں ہاتھ کی ہتھیلی اثرقبول کرنے والی اور غیرمتحرک اوردائیں ہاتھ کی ہتھیلی سرگرم اثر رکھتی ہے، اس لیے جب بائیں ہاتھ کی ہتھیلی میں کھجلی ہوتی ہے تو اس کے معنی ہیں کہ کچھ کام آپ کی زندگی میں آنے والا ہے جس میں آپ کی رقم خرچ ہوگی یعنی پیسہ آپ کے ہاتھ سے جائے گا جب کہ دائیں ہاتھ میں کھجلی کا مطلب ہے کہ آپ نے جو خدمات انجام دیں تھی اس عوض آپ کوپیسہ ملنے والے ہیں۔
بھارتی روایات: اس حوالے سے بھارت میں پانی جانے والی روایات کچھ مختلف ہیں جہاں دائیں ہتھیلی میں کھجلی کا مطلب ہے کہ دولت مردوں کے پاس آئے گی اور بائیں ہاتھ میں کھجلی کے معنی ہیں کہ دولت عورت کے پاس آئے گی۔
جولوگ ان روایات کو نہیں مانتے ان کی سوچ سب سے مختلف ہے اور ان کا کہنا ہے کہ اگر آپ کے ہاتھ میں کھجلی ہورہی ہے تو آپ کی جلد خشکی یا پھر الرجی کا شکار ہے جس کے لیے آپ کا ڈاکٹر سے رابطہ کرنا ضروری ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔