کرنٹ اکاؤنٹ مارچ میں16کروڑ 30لاکھ ڈالرفاضل

بزنس رپورٹر  ہفتہ 18 اپريل 2015
گزشتہ 9 ماہ کا تجارتی خسارہ 12ارب 48 کروڑ ڈالر سے بڑھ کر12ارب 75کروڑ 30لاکھ ڈالرہوگیا۔  فوٹو: اے ایف پی/فائل

گزشتہ 9 ماہ کا تجارتی خسارہ 12ارب 48 کروڑ ڈالر سے بڑھ کر12ارب 75کروڑ 30لاکھ ڈالرہوگیا۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

 کراچی: کرنٹ اکاؤنٹ مارچ میں 16کروڑ 30لاکھ ڈالر سرپلس رہا جس کے بعد رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ (جولائی تامارچ) کیلیے کرنٹ اکاؤنٹ کو درپیش خسارے کی مالیت 1ارب 45 کروڑ 60لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق جنوری سے مارچ کی سہ ماہی میں کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس 96کروڑ 10لاکھ ڈالر سرپلس رہا، فروری میں کرنٹ اکاؤنٹ 87کروڑ 20لاکھ ڈالر سرپلس رہا تھا، جولائی تامارچ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 1ارب 23کروڑ 60لاکھ ڈالرسال بہ سال کم رہا، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں کرنٹ اکاؤنٹ کو 2ارب 69کروڑ 20لاکھ ڈالر خسارہ ہواتھا،گزشتہ 9 ماہ کا تجارتی خسارہ 12ارب 48 کروڑ ڈالر سے بڑھ کر12ارب 75کروڑ 30لاکھ ڈالرہوگیا ۔

تاہم خدمات کی تجارت کاخسارہ سروسز ایکسپورٹ بڑھنے سے کم ہوکر 1ارب 38کروڑ ڈالر رہا، گزشتہ مالی سال 2ارب 12کروڑ 90لاکھ ڈالر خسارے ہواتھا، اس طرح اشیا و خدمات کی تجارت کو درپیش مجموعی خسارہ 14ارب 60کروڑ 90 لاکھ سے کم ہوکر14ارب 13کروڑ 40لاکھ ڈالر رہا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی میں ترسیلات نے اہم کردار ادا کیا۔

گزشتہ 9ماہ میں ترسیلات زر 13ارب 32 کروڑ 80 ڈالر رہیں، گزشتہ مالی سال  11 ارب 58 کروڑ 60لاکھ ڈالر تھیں، ان9ماہ میں برآمدات میں 3.3فیصد کمی ہوئی جبکہ گزشتہ مالی سال 2.2فیصد اضافہ ہواتھا، گزشتہ9 ماہ کے دوران درآمدات میں بھی 1.1فیصدکمی ہوئی، گزشتہ مالی سال درآمدات میں 4.3فیصد اضافہ ہوا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔