مولانا صوفی محمد کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات ختم

ویب ڈیسک  ہفتہ 18 اپريل 2015
مولانا صوفی محمد کیس کی سماعت پشاور سینٹرل جیل کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج عبد الرؤف نے کی۔  فوٹو: فائل

مولانا صوفی محمد کیس کی سماعت پشاور سینٹرل جیل کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج عبد الرؤف نے کی۔ فوٹو: فائل

پشاور: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے کالعدم تحریک نفاذ شریعت محمدی کے امیر مولانا صوفی محمد کے خلاف دہشت گردی کے 16 مقدمات ختم کردیئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق مولانا صوفی محمد کیس کی سماعت پشاور سینٹرل جیل کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج عبد الرؤف نے کی، دوران سماعت عدالت نے کالعدم تحریک نفاذ شریعت محمدی کے امیر کے خلاف مجموعی طور پر 19 زیر سماعت مقدمات میں سے دہشت گردی کے 16 مقدمات ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے بغاوت، دھرنا اور کبل تھانے پر حملے کے مقدمات عام عدالتوں میں منتقل کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔

واضح رہے کہ مولانا صوفی محمد کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے امیر ملا فضل اللہ کے سسر ہیں، پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں مالاکنڈ ڈویژن میں قیام امن کے لئے ان سے معاہدہ کیا گیا تھا تاہم معاہدے کی خلاف ورزی پر انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔