زخم خوردہ’’ ینگ بریگیڈ‘‘ نے انتقام پر نظریں جما لیں

اسپورٹس ڈیسک  اتوار 19 اپريل 2015
16 برس بعد حریف پر کامیابی حاصل کرنے کے بعد اب ٹیم کی نگاہیں تاریخ کی پہلی سیریز فتح پر مرکوز ہوچکی ہیں۔ فوٹو : اے ایف پی

16 برس بعد حریف پر کامیابی حاصل کرنے کے بعد اب ٹیم کی نگاہیں تاریخ کی پہلی سیریز فتح پر مرکوز ہوچکی ہیں۔ فوٹو : اے ایف پی

ڈھاکا: بنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان سیریز کا دوسرا ون ڈے انٹرنیشنل اتوار کو شیربنگلہ اسٹیڈیم میں کھیلا جارہا ہے،زخم خوردہ مہمان ’’ینگ بریگیڈ‘‘نے انتقام پرنظریں جما لیں،پلیئرز 16سال بعد فتح کے نشے سے سرشارٹائیگرزکا اتوارکو دوسرا میچ جیت کر حساب چکتاکرنے کیلیے پُرعزم دکھائی دیتے ہیں، پارٹ ٹائمرزپرانحصارکے بجائے پانچویں بولرکومیدان میں اتارنا ہوگا، اولین آزمائش میں ناکام سعد نسیم کی چھٹی موقع ہے۔

سعید اجمل کو نئے ایکشن کیساتھ ردھم میں آنے کا ایک اور موقع فراہم کیا جائیگا، کپتان اظہر علی کا کہنا ہے کہ میں اپنی ٹیم کے کم بیک کرنے کی صلاحیت سے اچھی طرح واقف ہوں، بولنگ اٹیک ہی ہمیں سیریز میں واپس لائے گا۔ دوسری جانب بنگلہ دیشی کھلاڑیوں کی آنکھیں نئی تاریخ رقم کرنے کے خوابوں سے جگمگا رہی ہیں، مہمان ٹیم کیخلاف کبھی سیریز نہ جیت پانے کی روایت بھی توڑنے کو بے تاب ہیں،کپتان مشرفی مرتضیٰ کی ٹیم میں واپسی ہوگی۔ ٹاس اس بار بھی اہم اور جیتنے والی ٹیم پہلے بیٹنگ کو ترجیح دیگی۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کو بنگلہ دیش کے ہاتھوں16 برس بعد شکست کا زخم برداشت کرنا پڑا، تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا جب دونوں ٹیموں میں حقیقی مقابلہ ہوا،اب دوسرا ون ڈے بھی اس سے کمتر دکھائی نہیں دیتا لیکن اس بار گرین شرٹس کیلیے سیریز دائو پر لگی ہوگی۔ ورلڈ کپ کوارٹر فائنل والی سائیڈ کے مقابلے میں پاکستانی ٹیم گذشتہ میچ میں7 تبدیلیوں کیساتھ میدان میں اتری تھی جبکہ 2 کھلاڑیوں نے ڈیبیو کیا۔ نئے کپتان اظہر علی نے بطور بیٹسمین اپنی ذمہ داری سے مکمل انصاف کیا، انھوں نے 73 بالز پر 72 رنز اسکور کیے۔

حارث سہیل اور کیریئر کا پہلا میچ کھیلنے والے محمد رضوان نے ففٹیز بنائیں تاہم محمد حفیظ اور فواد عالم کے ناکام رہنے سے مشکلات میں اضافہ ہوا۔کوچ وقار یونس اور کپتان اظہر علی کیلیے بیٹنگ آرڈر کو مناسب انداز میں تشکیل دینا زیادہ اہمیت کا حامل ہے، فواد عالم جیسے بیٹسمین کو کریز پر سیٹ ہونے کیلیے زیادہ وقت دینے کی ضرورت ہوگی۔ گذشتہ میچ میں پانچویں اسپیشلسٹ بولر کی عدم موجودگی ایک بار پھر کافی بھاری ثابت ہوئی، تین پارٹ ٹائم بولرز کو 10 اوورز میں مجموعی طور پر 79 رنز کی پٹائی برداشت کرنا پڑی تھی۔

سعید کی بھی واپسی پر اپنے پہلے میچ میں کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی۔ احسان عادل انجرڈ ہوچکے جبکہ انکی جگہ عمر گل کو طلب کیا گیا ہے، اگر پانچویں بولر کیساتھ میدان میں اترنے کا فیصلہ ہوا تو پھر سعد نسیم کو ہی باہر بیٹھنا پڑیگا، ذوالفقار بابر کو بھی کھلانے کا آپشن موجود ہے۔ کپتان اظہرعلی نے کہاکہ ہم مضبوط انداز میں کم بیک کرسکتے ہیں، میں اپنی ٹیم کو اچھی طرح جانتا ہوں، بولنگ یونٹ ہی سیریز میں واپس لانے میں اہم کردار ادا کریگا، دوسرے میچ میں مجھے ان سے زیادہ بہتر کارکردگی کی توقع ہے۔ دوسری جانب بنگلہ دیش کے مستقل کپتان مشرفی مرتضیٰ کی واپسی ہو رہی ہے، وہ سلو اوور ریٹ پر ایک میچ کی معطلی کے باعث گذشتہ مقابلے میں نہیں حصہ لے پائے تھے، مشرفی 150 واں ون ڈے کھیلنے والے تیسرے بنگلہ دیشی کرکٹر بن جائینگے۔

انھوں نے اپنے ملک کی جانب سے147 میچز میں حصہ لیا جبکہ 2مقابلوں میں ایشیا الیون کی نمائندگی کا اعزاز پایا،ان کی واپسی پر بولر ابوالحسن کو جگہ خالی کرنا ہوگی،اس کے علاوہ فاتح سائیڈ میں اور کوئی تبدیلی نہیں ہوگی، ابوالحسن نے گذشتہ میچ کے5 اوورز میں 42 رنز کی پٹائی برداشت کی تھی۔

میزبان سائیڈ کے حوصلے کافی بلند ہیں، 16 برس بعد حریف پر کامیابی حاصل کرنے کے بعد اب ٹیم کی نگاہیں تاریخ کی پہلی سیریز فتح پر مرکوز ہوچکی ہیں،آل رائونڈر شکیب الحسن نے کہاکہ جس طرح ہم نے پہلا میچ جیتا ویسے ہی دوسرا بھی جیت سکتے ہیں،مجھے پورا یقین ہے کہ یہ سیریز ہمارے نام ہی رہے گی، ہمارے حوصلے بلند اور اعتماد کافی بڑھ چکا ہے، اس کے باوجود ہمیں یہ بات نہیں بھولنی چاہیے کہ دوسرا میچ آسان ثابت نہیں ہوگا۔ یاد رہے کہ جمعے کو بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کی تھی اس بار بھی ٹاس کافی اہم اورجیتنے والی ٹیم پہلے بیٹنگ کو ہی ترجیح دے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔