چینی صدرکے دورہ پاکستان میں 8 آبدوزوں کی ڈیل کا امکان

آن لائن  اتوار 19 اپريل 2015
2006 کے بعد کسی بھی چینی سربراہ کا یہ پہلا دورہ پاکستان ہے جس میں گیس پائپ لائن، ہائی ویز ریل سمیت 45 ارب ڈالر کے منصوبوں پر دستخط کیے جائیں گے۔ فوٹو: فائل

2006 کے بعد کسی بھی چینی سربراہ کا یہ پہلا دورہ پاکستان ہے جس میں گیس پائپ لائن، ہائی ویز ریل سمیت 45 ارب ڈالر کے منصوبوں پر دستخط کیے جائیں گے۔ فوٹو: فائل

واشنگٹن: چینی صدر کے دورہ پاکستان کے دوران 8 روایتی آبدوزوں کی فروخت کے نتیجہ خیز ہونے کا امکان ہے جس سے پاکستانی بیڑے میں دگنا اضافہ ہو جائے گا۔

ان کی خریداری کا مقصد بحر ہند میں بھارتی بحریہ کے غلبے کا توڑ کرنا ہے، امریکی نشریاتی ادارے بلوم برگ کے مطابق بھارت کے ساتھ مسابقت میں سمندر سے جوہری ہتھیاروں کے فائر کرنے کی صلاحیت میں پاکستان کا یہ پہلا قدم ہو سکتا ہے تاہم آبدوزوں کی فروخت سے علاقائی پانیوں میں کشیدگی میں اضافہ ہونے کا امکان ہے، 2006 کے بعد کسی بھی چینی سربراہ کا یہ پہلا دورہ پاکستان ہے جس میں گیس پائپ لائن، ہائی ویز ریل سمیت 45 ارب ڈالر کے منصوبوں پر دستخط کیے جائیں گے، واشنگٹن کے ایک تھنک ٹینک پالیسی ریسرچ گروپ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان ابھی جدوجہد میں ہے۔

اس کے بحری کمانڈرز روایتی آبدوزوں کو ایٹمی میزائلوں سے لیس کرنے کی اسرائیل کی مثال کی پیروی کرنا چاہتے ہیں، مغربی میڈیا پاکستانی جوہری پروگرام کے خلاف پروپیگنڈا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتا، رپورٹ میں نیویارک کے ایک تھنک ٹینک کونسل ان فارن ریلیشنز کے حوالے سے کہا گیا کہ پاکستان کا جوہری پروگرام دنیا میں سب سے تیز ہے۔

بھارت نے دفاعی بجٹ میں 11 فی صد اضافہ کر کے 40 ارب ڈالر تک کردیا اور 6 ایٹمی آبدوزوں کی منظوری دی، وزیر اعظم نواز شریف کی حکومت نے 8 چینی آبدوزیں خریدنے کی تجویز کی منظوری دی جس پر چینی صدر کے دورہ پاکستان کے دوران دستخط کیے جا سکتے ہیں، بیجنگ کے ایک تھنک ٹینک چینی نیول ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ماہر لی جی کا کہنا ہے کہ یہ آبدوزیں چین کے جدید ترین ٹیکنالوجی ایس 20 ماڈل کی طرز پر مبنی ہوں گی جو ٹارپیڈوز اور اینٹی شپ میزائل سے لیس ہیں ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔