بنگلا دیش کی سابق وزیراعظم خالدہ ضیا پر نامعلوم افراد کا حملہ

ویب ڈیسک  پير 20 اپريل 2015
خالدہ ضیاء کی جماعت بنگلا دیش نیشنلسٹ پارٹی نے واقعے کے خلاف  بدھ کے روز ملک بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال اعلان کیا ہے، فوٹو: فائل

خالدہ ضیاء کی جماعت بنگلا دیش نیشنلسٹ پارٹی نے واقعے کے خلاف بدھ کے روز ملک بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال اعلان کیا ہے، فوٹو: فائل

ڈھاکا: بنگلا دیش کی اپوزیشن رہنما اور سابق وزیر اعظم خالدہ ضیاء پرایک ریلی کے دوران نامعلوم افراد نے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں خالدہ ضیاء محفوظ رہیں تاہم متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

مقامی میڈیا کے مطابق سابق وزیراعظم پر ڈھاکا کے علاقے کاروان بازار میں اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں اپنے امیدوار کے حق میں ریلی سے خطاب کررہی تھیں کہ اس دوران ان پر ہجوم میں سے پتھر اور مختلف اشیاء  پھینکی گئیں جس پران کے ذاتی محافظوں نے انہیں فوری طور پر گاڑی میں بٹھا کر وہاں سے لے جانے کی کوشش کی، اس دوران اچانک ان کی گاڑی پر ڈنڈا  بردار افراد نامعلوم افراد نے حملہ کردیا تاہم سیکیورٹی اہلکار انہیں بحفاظت وہاں سے نکالنے میں تو کامیاب ہوگئے البتہ اس دوران ان کی گاڑی کو شدید نقصان پہنچا۔

ڈھاکا میں پیش آنے والے اس واقعے میں متعدد سیکیورٹی اہلکار اور صحافی زخمی ہوئے جب کہ پولیس کے مطابق کسی حملہ آور کی شناخت نہیں ہوسکی اور اس سلسلے میں کوئی گرفتاری بھی عمل میں نہیں آئی

دوسری جانب خالدہ ضیاء کی جماعت بنگلا دیش نیشنلسٹ پارٹی کے کارکنان نے واقعے کے خلاف احتجاج کیا اور بدھ کے روز ملک بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال بھی اعلان کیا ہے۔

واضح رہے کہ 28 اپریل کو ڈھاکا اور چٹاکانگ میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کیا جارہا ہے جن میں بی این پی نے بھر پور قوت سے حصہ لینے کا اعلان کررکھا ہے اس سے قبل بنگلا دیش نیشنلسٹ پارٹی اور اپوزیشن اتحاد نے 2014 کے عام انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔