فنڈز روکنے پر سری لنکا نے آئی سی سی کی ’’کلاس‘‘ لے لی

اے ایف پی / اسپورٹس ڈیسک  منگل 21 اپريل 2015
اگر کونسل کی جانب سے فوری طور پر فنڈز جاری نہیں ہوئے تو سری لنکا کرکٹ میں مالی بحران پیدا ہوسکتا ہے،ذرائع۔  فوٹو: فائل

اگر کونسل کی جانب سے فوری طور پر فنڈز جاری نہیں ہوئے تو سری لنکا کرکٹ میں مالی بحران پیدا ہوسکتا ہے،ذرائع۔ فوٹو: فائل

کولمبو: فنڈز روکنے پر سری لنکا نے آئی سی سی کی ’’کلاس‘‘ لے لی، عالمی گورننگ باڈی پر آئی لینڈ میں کرکٹ کو تباہ کرنے کا الزام عائد کردیا، عبوری کمیٹی نے کونسل سے فوری طور پر واجب الادا رقم جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ادھر فنڈز کی عدم دستیابی سے کرکٹ بورڈ میں مالی بحران پیدا ہونے کا خطرہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے سری لنکا بورڈ میں حکومت کی جانب سے عبوری سیٹ اپ لانے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے فنڈز روکنے کا اعلان کیا تھا،اگرچہ آئی سی سی اور بورڈ دونوں کی جانب سے رقم کی مالیت نہیں بتائی گئی تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ایک کروڑ 20 لاکھ ڈالر ہے، اس میں ورلڈ کپ شرکت فیس بھی شامل ہے۔ آئی سی سی کے اس فیصلے کا سری لنکا کرکٹ کی نئی انتظامیہ نے نہ صرف سخت نوٹس لیا بلکہ اس پر اپنے ملک میں کھیل کو تباہ کرنے کا الزام بھی عائد کردیا ہے۔

عبوری انتظامیہ کی جانب سے آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیو رچرڈسن کو بھیجے گئے خط میں لکھا گیا ہے کہ ہمیں کونسل کی جانب سے اپنے فنڈز روکے جانے پر شدید حیرت ہوئی،بلاتاخیر یہ رقم جاری کی جائے، ہم یہاں یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ایس ایل سی میں نئی انتظامیہ کے آنے سے پہلے ہی یہ فنڈز آئی سی سی پر واجب الادا ہیں، چاہے ہماری کرکٹ کی کوئی بھی انتظامیہ ہو کونسل کو یہ رقم ہر حال میں ادا کرنا ہی ہے۔

آئی سی سی کے ان اقدامات سے سری لنکا میں کرکٹ تباہ ہوجائے گی، اس کو جو بھی دستاویزات چاہئیں وہ جلد حاصل کرکے فوری طور پر ہمارے فنڈز جاری کرے۔ یاد رہے کہ آئی سی سی کو اپنے آئین کے تحت کسی بھی ممبر بورڈ کو سیاسی مداخلت کی صورت میں معطل کرنے کا اختیار حاصل ہے۔ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر کونسل کی جانب سے فوری طور پر فنڈز جاری نہیں ہوئے تو سری لنکا کرکٹ میں مالی بحران پیدا ہوسکتا ہے، اس سے کھلاڑیوں اور دیگر عملے کو تنخواہیں ادا کرنا ہی مشکل ہوجائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔