نسل پرستانہ اشتہاری تصاویر پر ایشوریا رائے کو سخت تنقید کا سامنا

ویب ڈیسک  جمعـء 24 اپريل 2015
تصویر بچے کے بغیر لی گئی تھی،اشتہار کی حتمی ترتیب برانڈ کی تخلیقی ٹیم کا استحقاق ہے، اشتہاری فرم۔ فوٹو: فائل

تصویر بچے کے بغیر لی گئی تھی،اشتہار کی حتمی ترتیب برانڈ کی تخلیقی ٹیم کا استحقاق ہے، اشتہاری فرم۔ فوٹو: فائل

ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ ایشوریا رائے کو زیورات کے اشتہار میں نسل پرستانہ تصاویر پر بھارت بھر میں سخت تنقید کا سامنا ہے۔

بالی ووڈ اداکارہ ایشوریا رائے نے زیورات کے اشتہار میں کام کیا جس میں ایک سانولی رنگت والے بچے کو دکھایا گیا ہے جوزیورات سے لدی سفید رنگت والی اداکارہ پر سرخ چھتری تانے کھڑا ہے۔انسانی حقوق کی علم بردار تنظیموں نے بالی ووڈ اداکارہ کے اشتہارکونسل پرستانہ قراردیتے ہوئے اداکارہ کو سخت تنقید کا نشانا بنایا ہے۔

انسانی حقوق سے تعلق رکھنے والی رتنظیموں کے کارکنوں نے اداکارہ کو خط میں لکھا کہ اشتہارمیں دکھائی گئی تصاویرانتہائی قابلِ اعتراض اورنسل پرستانہ ہیں جب کہ اشتہاری فرم کا کہنا ہے کہ ادکارہ کی تصویر بچے کے بغیر لی گئی تھی، اشتہار کی حتمی ترتیب جیولری برانڈ کی تخلیقی ٹیم کرتی ہے۔ حقوق انسانی کے علم برداروں کی جانب سے شدید احتجاج کے بعد زیورات بنانے والی کمپنی نے اپنی اشتہاری مہم سے وہ اشتہار واپس لے لیا ہے اور نادانستہ طورپرکسی کے جذبات مجروح  ہونے پر معافی بھی مانگی ہے تاہم ایشوریا رائے کی جانب سے اس حوالے سے کسی قسم کا موقف سامنے نہیں آیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔