- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
نسل پرستانہ اشتہاری تصاویر پر ایشوریا رائے کو سخت تنقید کا سامنا
ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ ایشوریا رائے کو زیورات کے اشتہار میں نسل پرستانہ تصاویر پر بھارت بھر میں سخت تنقید کا سامنا ہے۔
بالی ووڈ اداکارہ ایشوریا رائے نے زیورات کے اشتہار میں کام کیا جس میں ایک سانولی رنگت والے بچے کو دکھایا گیا ہے جوزیورات سے لدی سفید رنگت والی اداکارہ پر سرخ چھتری تانے کھڑا ہے۔انسانی حقوق کی علم بردار تنظیموں نے بالی ووڈ اداکارہ کے اشتہارکونسل پرستانہ قراردیتے ہوئے اداکارہ کو سخت تنقید کا نشانا بنایا ہے۔
انسانی حقوق سے تعلق رکھنے والی رتنظیموں کے کارکنوں نے اداکارہ کو خط میں لکھا کہ اشتہارمیں دکھائی گئی تصاویرانتہائی قابلِ اعتراض اورنسل پرستانہ ہیں جب کہ اشتہاری فرم کا کہنا ہے کہ ادکارہ کی تصویر بچے کے بغیر لی گئی تھی، اشتہار کی حتمی ترتیب جیولری برانڈ کی تخلیقی ٹیم کرتی ہے۔ حقوق انسانی کے علم برداروں کی جانب سے شدید احتجاج کے بعد زیورات بنانے والی کمپنی نے اپنی اشتہاری مہم سے وہ اشتہار واپس لے لیا ہے اور نادانستہ طورپرکسی کے جذبات مجروح ہونے پر معافی بھی مانگی ہے تاہم ایشوریا رائے کی جانب سے اس حوالے سے کسی قسم کا موقف سامنے نہیں آیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔