- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
اٹلی میں پشاور مارکیٹ دھماکوں اور دیگر کارروائیوں میں ملوث 18 دہشت گرد گرفتار
اسلام آباد / روم: پشاور کی مارکیٹ میں دھماکوں اور اٹلی میں ویٹیکن سٹی پر حملوں کی منصوبہ بندی کرنے والے 18 مبینہ دہشت گردوں کو اٹلی سے گرفتار کر لیا گیا جب کہ پاکستانی دفتر خارجہ نے گرفتاریوں کی تصدیق کردی ہے۔
اطالوی پولیس کے مطابق ساحلی شہر سر دینیا میں گزشتہ 6 سال سے کچھ غیر ملکی تارکین وطن کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا تھا اسی دوران شدت پسندوں کے گروہ کا انکشاف ہوا جس سے حاصل ہونے والی معلومات کے بعد پورے ملک میں چھاپے مارے گئے اور 18 دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ سرکاری وکیل ماورو مورا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گرفتار دہشت گرد 2010 میں ویٹیکن سٹی پر حملوں کے منصوبہ بندی میں ملوث ہوسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اٹلی کے انسداد دہشت گردی یونٹ نے تحقیقات کے دوران دہشت گردوں کی مشتبہ گفتگو کی آڈیو ٹیپ بھی حاصل کی جس کے بعد ان کی گرفتاریاں عمل میں آئیں۔ دہشت گردوں کے گروہ کا تعلق القاعدہ کی ذیلی تنظیم سے ہے جس کا سرغنہ خان سلطان ولی ہے جو اولبیا میں کافی عرصے سے دکان چلا رہا تھا جب کہ دوسرے اہم رکن ایک مسجد کے امام ہیں جو لوگوں کو گروپ میں شامل کرنے کی ترغیب دیتے تھے۔
سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ یہ گروہ مغربی ممالک اورحکومت پاکستان کے خلاف مسلح جددو جہد کے لیے لوگوں کو تیار کرتا تھا اور اسی گروپ نے 2009 میں پشاور کے مصروف مینا بازار میں دھماکے کئے جس میں 100 سے زائد افراد جاں بحق اور 200 زخمی ہو گئے تھے۔ سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ گرفتار دہشت گردوں میں 2 افراد مبینہ طور پراسامہ بن لادن کے سیکورٹی کا بھی حصہ رہے ہیں جب کہ یہ گروہ پاکستان اور افغانستان سے لوگوں کو عارضی ویزوں کی مدد سے یورپ اسمگل بھی کرتا ہے۔
دوسری جانب دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم کے مطابق اٹلی میں مبینہ 18 دہشت گردوں کی گرفتاری عمل میں آئی ہے جس میں پشاور حملوں میں ملوث دہشت گرد بھی شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھاکہ اطالوی حکام نے پاکستانی دفتر خارجہ کو بھی 18دہشت گردوں کی گرفتاری سے متعلق آگاہ کر دیا ہے جب کہ وزارت خارجہ نے ملزموں کی تفصیلات طلب کر لی ہیں ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔