چند اہم باتیں جنہیں اپنا کر شادی کے بندھن کو مضبوط بنایا جاسکتا ہے!

ویب ڈیسک  جمعـء 24 اپريل 2015
ایک دوسرے پر اعتماد اور ایثار جا جذبہ شادی کے بندھن کو خوشگوار تعلق میں بدل دیتا ہے، فوٹو فائل

ایک دوسرے پر اعتماد اور ایثار جا جذبہ شادی کے بندھن کو خوشگوار تعلق میں بدل دیتا ہے، فوٹو فائل

شادی ایک ایسا بندھن ہے جو زندگی بھر کے لیے باندھا جاتا ہے لیکن اس جدید دور میں یہ رشتہ دیگر رشتوں کی طرح اپنی مضبوطی اور پائیداری کھوتا جا رہا ہے اور معاشرے میں شادی جلد ٹوٹنے اور طلاق کا تناسب بڑھتا جا رہا ہے جس کی وجوہات عام طور پر آپس میں عدم تعاون، فریب، شک اور معاملات کو ایک دوسرے سے شیئر نہ کرنا ہیں تاہم چند ایسی باتیں ہیں جن پر اگر عمل کیا جائے تو یہ رشتہ پائیدار ہوسکتا ہے۔

عہدوپیمان:  رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے کے بعد اس کو قائم رکھنے کے لئے عہد وپیمان کرنا اور اس کی ضروریات کا خیال رکھنا اس رشتے کی پائیداری میں اہم کردار ادا کرتا ہے، اگرچہ عہد و پیمان کو کرنے اور اسے نبھانے میں کچھ وقت لگتا ہے تاہم جب ایک دفعہ کر لیا جائے تو اسے پورا کرنا شادی کی کامیابی کا ضامن بن جاتا ہے۔

محبت:  شادی والدین کی خواہش کے مطابق ہو یا لو میرج، دونوں ہی صورت میں محبت کا جذبہ اس رشتے کو قائم رکھنے کی مضبوط ترین کڑی ہے کیوں کہ اگر محبت اس رشتے سے نکال دی جائے تو یہ رشتہ مجبوری بن جاتا ہے۔

احترام:  میاں بیوی کے رشتے میں ایک دوسرے کا احترام ہی اسےکامیاب بناتا ہے اس لیے کہا جاتا ہے کہ اگر احترام نہ ہوتو آپس میں محبت بھی نہیں رہتی۔

صبر وتحمل: انسانوں کی فطرت ایک دوسرے سے عام طور پر مختلف ہوتی ہے اس لیے جب دو مختلف طبعیت رکھنے والے افراد رشتہ ازدواج میں منسلک ہوتے ہیں تو آپس میں اختلافات بھی ممکن ہیں تو ایسی صورت صبراور برداشت ہی تعلقات میں خوشگوار تبدیلی لاتا ہے اور آگے کی جانب بڑھتا ہے۔

معاف کردینا: جس طرح والدین غلطیوں پر اپنے بچوں کو معاف کردیتے ہیں اسی طرح کا طرز عمل میاں بیوی بھی ایک دوسرے کی چھوٹی چھوٹی غلطیوں کو نظر انداز کر کے ہی ایک کامیاب اور خوشگوار ازدواجی زندگی گزار سکتے ہیں۔

ایماندرای اور اعتماد:  میاں بیوی کا ایک دوسرے اعتماد اور معاملات میں ایمان داری ہی دراصل اس رشتے کو شفاف اور مضبوط بناتی ہے۔ اگر دونوں کچھ چیزیں ایک دوسرے سے خفیہ رکھیں گے تو آپس میں اعتماد کی فضا قائم نہیں ہو سکے گی اور شک کا عنصر دونوں کو ایک دوسرے سے دور کردے گا۔

بات چیت کا عمل: ہر معاملے پر ایک دوسرے سے گفتگو کریں اور کسی اہم مسئلے پر ایک دوسرے کا نکتہ ضرور سنیں  اورکوشش کریں کہ کسی بھی ایشو پر گفتگو کا راستہ کھلا رکھیں۔

ایثاراور بے غرضی:  شادی کے بعد میاں بیوی ایک ایسے رشتے میں منسلک ہوجاتے ہیں جہاں ایک دوسرے کا خیال رکھنا لازمی ہوجاتا ہے جس میں ایک کا دوسرے کے لیے ایثار کا جذبہ اس رشتے کو طاقت اور پائیداری عطا کرتا ہے۔ اپنی ضرورت پر ساتھی کی ضرورت کو ترجیح دینا اور اسے پہلے موقع دینا ہی درحقیقت اس رشتے کی دلکشی اور طاقت ہے جسے بنیاد بنا کر اسے خوشی کے رنگوں سے مزین کیا جاسکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔