- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- ججوں کے خط کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام ججوں سے تجاویز طلب کرلیں
- خیبرپختونخوا میں بارشوں سے 36 افراد جاں بحق، 46 زخمی ہوئے، پی ڈی ایم اے
- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
- وزیراعظم کا اماراتی صدر سے رابطہ، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور
- پارلیمنٹ کی مسجد سے جوتے چوری کا معاملہ؛ اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لے لیا
- گزشتہ ہفتے 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، ادارہ شماریات
- محکمہ موسمیات کی کراچی میں اگلے تین روز موسم گرم و مرطوب رہنے کی پیش گوئی
- بھارت؛ انسٹاگرام ریل بنانے کی خطرناک کوشش نے 21 سالہ نوجوان کی جان لے لی
- قطر کے ایئرپورٹ نے ایک بار پھر دنیا کے بہترین ایئرپورٹ کا ایوارڈ جیت لیا
- اسرائیلی بمباری میں 6 ہزار ماؤں سمیت 10 ہزار خواتین ہلاک ہوچکی ہیں، اقوام متحدہ
- 14 دن کے اندر کے پی اسمبلی اجلاس بلانے اور نومنتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم
بدنامی کے خوف سے تیسری جنس کے افراد اپنا علاج کرانے سے بھی کتراتے ہیں، رپورٹ
نیویارک: ایک رپورٹ کے مطابق جہاں تیسری جنس کے افراد کو معاشرے میں دیگر مسائل کا سامنا کرنا پڑتا وہیں یہ بدنامی اوررسوائی کے خوف سے اپنا علاج کرانے سے بھی کتراتے ہیں۔
یونی ورسٹی ایٹ بفولو کے پبلک ہیلتھ نرس اور اسسٹنٹ پروفیسر اڈریان جواریز کا کہنا ہے کہ یہ انتہائی افسوس ناک امر ہے کہ صحت کے شعبے میں خدمات فراہم کرنے والے ہی نسل پرستی کو فروغ دے رہے ہیں جس کی وجہ سے تیسری جنس کے افراد اپنے آپ کوبنیادی ضروریات زندگی سے کوسوں دور کر لیتے ہیں۔ جواریز کا کہنا ہے کہ تصور کریں کہ اگر کسی شخص کو محض نسل پرستی اور تعصب کی بنا پر نوکری دینے سے انکار کردیا جائے تو اس کے پاس اخلاقی جرائم کی پاتال میں گرنے کے علاہ کوئی چارہ باقی نہیں رہ جاتا۔
امریکی ادارہ برائے حقوق تیسری جنس کی شائع ایک رپورٹ کے مطابق بدنامی کے خوف کے علاوہ غربت بھی ایک عنصر جو تیسری جنس کے افراد کے صحت کے مسائل کا سبب ہے جب کہ امریکا کے قومی ادارہ برائے صحت کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ملک کی ایک تہائی تیسری جنس میں ایڈز کا مرض پایا جاتا ہے، اس کے علاوہ سیاہ فام امریکی جو تیسری جنس سے تعلق رکھتے ہیں ان میں ایڈز انفیکشن کا خطرہ زیادہ درجے پر پایا جاتا ہے جب کہ تیسری جنس سے تعلق رکھنے والوں میں 56 فیصد مخنث ایڈز کا شکار ہیں۔
واضح رہے کہ 2011 میں تیسری جنس کے حوالے سے شائع ہونے والی ایک سروے رپورٹ کے مطابق 6000 افراد میں سے 90 فیصد بد سلوکی ، نسلی تعصب اور خوف و ہراس کا شکار پائے گئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔