2024 اولمپکس میں بھارت میزبانی کی دوڑمیں شامل نہیں ہوگا

اسپورٹس ڈیسک / اے ایف پی  منگل 28 اپريل 2015
بھارتی میڈیا نے اطلاع دی تھی کہ اسپورٹس منسٹری نے وزیر اعظم کے دفتر کو ایک دستاویز میں گیمز کی میزبانی کے اغراض و مقاصد پیش کیے تھے۔ فوٹو: فائل

بھارتی میڈیا نے اطلاع دی تھی کہ اسپورٹس منسٹری نے وزیر اعظم کے دفتر کو ایک دستاویز میں گیمز کی میزبانی کے اغراض و مقاصد پیش کیے تھے۔ فوٹو: فائل

نئی دہلی:  بھارت2024 اولمپکس کی میزبانی کیلیے دوڑ میں شامل نہیں ہوگا، وہ بڈز پیش کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا،آئی او سی پریذیڈنٹ نے وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد بتایا مودی نے سمر گیمز کی میزبانی کی تجویز نہیں دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی پریذیڈنٹ تھامس باخ اور بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی کے درمیان گذشتہ روز ایک انتہائی اہم میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ بھارت 2024 اولمپک گیمز کیلیے بڈ پیش نہیں کرے گا۔ باخ نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی نے اس کی تجویز نہیں دی، بھارت2024 اولمپک گیمز کیلیے بڈ پیش نہیں کرے گا۔

انھوں نے بھارتی اسپورٹس کی ترقی کیلیے اقدامات طے کرنے کی غرض سے ایک روزہ دورے کے دوران مودی سے ملاقات کی تھی،2013 میں آئی او سی سربراہ بننے کے بعد باخ اتوار کی شب بھارت کے پہلے دورے پر پہنچے تھے، وزیر اعظم کے ساتھ ملاقات سے قبل باخ انڈین اولمپک ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹیو کمیٹی سے بھی ملے تھے۔ بوسٹن، ہیمبرگ اور روم پہلے ہی2024 اولمپکس کے بڈرز قرار پائے ہیں۔ آئی او سی چیف نے حال ہی میں فرنچ صدر فرانکوئس ہولینڈے سے ملاقات میں2024 اولمپکس کیلیے پیرس کی بڈ کے امکانات پر بات چیت کی تھی۔

انھوں نے اس سلسلے میں کئی ممالک کا دورہ بھی کیا،ہنگری اورکوسوو کے وزرائے اعظم سمیت سربیا، یوکرین اور روس کے صدور سے بھی ملاقات میں اولمپکس ریفارم ایجنڈا 2020 سے متعلق معاملات پر گفتگو کی ہے۔

قبل ازیں بھارت کے واحد انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی رکن رندھیر سنگھ کا کہنا تھا کہ باخ اور وزیر اعظم کی میٹنگ فیصلہ کرے گی کہ بھارت بڈ دیگا یا نہیں۔ اپنا نام مخفی رکھنے والے ایک اوراسپورٹس آفیشل کا کہنا تھا کہ نیپال میں تباہ کن زلزلے کی وجہ سے سرکاری اعلان کا امکان نہیں ہے۔بھارتی میڈیا نے اطلاع دی تھی کہ اسپورٹس منسٹری نے وزیر اعظم کے دفتر کو ایک دستاویز میں گیمز کی میزبانی کے اغراض و مقاصد پیش کیے تھے۔

ذرائع کے حوالے سے مذکورہ رپورٹ میں بتایاگیا تھا کہ دستاویز میں12 بلین ڈالر سے 15 بلین ڈالر کے درمیان ایک متوقع بجٹ کے بارے میں بتانے کے ساتھ نئی دہلی کو بڈ شہرکی تجویز دی گئی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔