متاثرین بارش کی دلجوئی نہ کرنے پرعمران کیخلاف غم وغصہ

سید نوید جمال  منگل 28 اپريل 2015
 پشاورکےمتاثرہ لوگوں کا پوچھنےکی بجائےعمران خان نےکرکٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئےاسےحکومت کی نااہلی قرار دیتےہوئے تنقید کر ڈالی۔ فوٹو : اے ایف پی

پشاورکےمتاثرہ لوگوں کا پوچھنےکی بجائےعمران خان نےکرکٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئےاسےحکومت کی نااہلی قرار دیتےہوئے تنقید کر ڈالی۔ فوٹو : اے ایف پی

اسلام آباد: خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں جاری شدید طوفانی بارشوں سے درجنوں قیتمی انسانی جانوں کے نقصان کا لوگوں کے گھروں تک تبدیلی پہنچانے کا نعرہ لگانے والے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور وزیر اعلیٰ پرویز خٹک سمیت پوری حکومت کے سر پر جوں تک نہ رینگ سکی۔

قیادت متاثرہ لوگوں کے دکھوں کا مدوا کرنے کیلیے فوری طور پر ان تک پہنچنے میں بری طرح ناکام رہی جس سے لوگوں کے غم میں کمی کے بجائے اضافہ ہو گیا، پیر کی صبح پشاور کے متاثرہ لو گوں کا پوچھنے کی بجائے عمران خان نے کرکٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے اسے حکومت کی نااہلی قرار دیتے ہوئے تنقید کر ڈالی جبکہ اس وقت ان کو پشاور کے متاثرہ لوگوں کیلیے دکھ کا اظہار کرنا چاہیے تھا اور حکومت کو امدادی کاموں میں تیزی لانے اور وزیراعلیٰ کو متاثرین تک پہنچنے کی ہدایت دینی چاہیے تھی جو نہیں دی گئی اور جب سوشل میڈیا پر لوگوں نے ان پر شدید تنقید کی تو پھر انھیں پشاور کے لوگوں کا کچھ خیال آیا مگر ا س کے باوجود وہ ملک کے انتخابات میں دھاندلی کا رونا روتے رہے۔

تحریک انصاف جس نے حال ہی میں اپنی 19ویں سالگرہ منائی کے چیئرمین عمران خان نے آرمی پبلک اسکول کے بعد پشاور میں طوفانی بارشوں سے جاں بحق اور زخمی ہونیوالے افراد کے عزیزو ں کے پاس فوری طور پر نہ پہنچ کر ثابت کردیا کہ جہاں ان کی پارٹی ٹین ایجر ہے وہاں پر وہ بھی نابالغ سیاستدان ہیں۔سانحہ پشاور کے موقع پر جہاں ایک 140کے قریب معصوم بچے جاں بحق ہوئے وہیں پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک اسلام آباد میں کنٹینر پر پشتو میوزک پر خٹک ڈانس کرتے رہے.

خیبرپختونخوا میں تبدیلی کا نعرہ لگانے اور صوبے کو تبدیل کرنے کا خواب لوگوں کو دکھانے والے عمران خان آج تک پختونخوا کے عام شہریوں کے دکھوں کا مدوا نہ بن سکے۔ ماضی میں جہاں عوامی نیشنل پارٹی کے جلسوں اور دعائیہ تقاریب میں خودکش دھماکے ہوتے رہے وہاں پر عوامی نیشنل پارٹی کی مرکزی وصوبائی قیادت ہر غم کے موقع پر صوبے کے متاثرہ لوگوں کے درمیان موجود رہی، میاں نوازشریف اور وزیر اعلیٰ شہباز شریف پر عمران خان اور ان کی پارٹی تنقید کرتی رہی کہ وہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پہنچ کر فوٹو سیشن کرواتے ہیں۔

دوسری طرف جب تک عمران خان بنی گالہ میں اپنے گھر کے باہر میڈیا سے گفتگو نہ کرلیں اس وقت تک وہ گھر سے باہر نہیں نکلتے، تحریک انصاف کے پارٹی ذرائع نے بھی پشاور میں بارشوں سے نقصان پر فوری طور پر عمران خان کے پشاور نہ پہنچنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کو پہلے دن ہی پشاور میں پہنچ کر اپنا کیمپ آفس قائم کردینا چاہیے تھا۔

تحریک انصاف کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر عمران خان پیر کو جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں ایک دن کیلیے نہ جاتے اور پشاور چلے جاتے تو اس میں کیا برائی تھی۔ دوسری طرف مسلم لیگ ن کی سیاسی جماعت ہے جو ہر مشکل وقت میں عوام کیساتھ کھڑی رہتی ہے۔تحریک انصاف کے ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف ابھی ایک نابالغ جماعت اور عمران خان ایک نابالغ سیاست دان ہیں، انہیں ابھی سیاست کے میدان میں مار کھانی ہے، اسے ابھی بالغ ہونے میں وقت لگے گا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔