- نکاح نامے میں کوئی ابہام یا شک ہوا تو اس فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کا سوچنے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
- 'امن کی سرحد' کو 'خوشحالی کی سرحد' میں تبدیل کریں گے، پاک ایران مشترکہ اعلامیہ
- وزیراعظم کا کراچی کے لیے 150 بسیں دینے کا اعلان
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
نیپال میں زلزلے سے 50 ہزار حاملہ خواتین بھی متاثر ہوئیں، اقوام متحدہ
کھٹمنڈو: نیپال میں قیامت خیز زلزلے سے جہاں بچوں اور بڑوں سمیت لاکھوں افراد متاثر ہوئے وہیں تقریباً 50 ہزار حاملہ خواتین بھی اس ہولناک زلزلے سے محفوظ نہ رہ سکیں۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق نیپال میں 7 اعشاریہ 9 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں متاثر ہونے والے افراد میں لگ بھگ 50 ہزار خواتین اور لڑکیاں حاملہ تھی جنہیں زچگی کے مسائل سے بچانے کے لئے فوری طور پر بہتر علاج کی اشد ضرورت ہے تاکہ ان خواتین اور ان کے بچوں کی زندگیوں کو محفوظ بنایا جاسکے۔ رپورٹ کے مطابق زلزلے کے نتیجے میں تباہی کے باعث طبی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے بیشتر خواتین عارضی رہائش گاہوں اور کیمپوں میں ابتدائی طبی سہولیات کے بغیر ہی بچوں کو جنم دینے پر مجبور ہیں جس سے زچگی کے دوران اموات کا خدشہ بڑھ رہا ہے۔ زلزلے سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تباہی کے باعث بے گھر ہونے والی لاکھوں خواتین عدم تحفظ کا بھی شکار ہیں جنہیں فوری طور پر تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ نیپال میں چند روز قبل آنے والے ہولناک زلزلے سے تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے سے اب تک 4 ہزار سے زائد لاشیں نکالی جاچکی ہیں جب کہ نیپال کے وزیراعظم ہلاکتوں کی تعداد 10 ہزار تک پہنچنے کا خدشہ ظاہر کرچکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق زلزلے سے 80 لاکھ شہری براہ راست متاثر ہوئے جن میں 15 لاکھ 60 ہزار ایسے ہیں جنہیں خوراک، پانی اور رہائش کے مناسب انتظام کی ضرورت ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔