سبین محمود کو انتہا پسند تنظیموں کی جانب سے دھمکی آمیز فون موصول ہورہے تھے، ڈی آئی جی ساؤتھ

ویب ڈیسک  بدھ 29 اپريل 2015
قتل کی تحقیقات جاری ہیں جس میں کچھ موبائل نمبرز کو ٹریس کیا گیا ہے،ڈی آئی جی،
فوٹو:فائل

قتل کی تحقیقات جاری ہیں جس میں کچھ موبائل نمبرز کو ٹریس کیا گیا ہے،ڈی آئی جی، فوٹو:فائل

کراچی: ڈی آئی جی ساؤتھ  ڈاکٹر جمیل احمد نے کہا کہ 2 سال قبل سبین محمود نے ویلنٹائن ڈے کے حق میں ریلی نکالی تھی جس کے بعد انہیں انتہاپسند تنظیموں کی جانب سے دھمکی آمیز فون موصول ہورہے تھے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس ضلع جنوبی ڈاکٹر جمیل احمد  نے کہا ہے کہ گزشتہ دنوں قتل کی جانے والی سماجی کارکن سبین محمود کے قتل کے پیچھے انتہاپسند یا دہشت گرد تنظیموں کا ہاتھ ہوسکتا ہے کیونکہ 2 سال قبل سبین محمود نے ویلنٹائن ڈے کے حق میں ریلی نکالی تھی جس کے بعد سے انہیں انتہا پسند تنظیموں کی جانب سے دھمکی آمیز فون موصول ہورہے تھے۔

ڈی آئی جی ساؤتھ کا کہنا تھا کہ قتل کی تحقیقات جاری ہیں جس میں کچھ موبائل نمبرز کو ٹریس کیا گیا ہے تاہم واقعے سے متعلق تاحال مقتولہ کی والدہ سے کوئی بات چیت نہیں کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سماجی کارکن سبین محمود کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجےمیں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئیں جب کہ ان کی والدہ بھی شدید زخمی ہوئیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔