جرمنی میں بیٹے کو پاس کرانے کے لئے رشوت دینا باپ کو مہنگا پڑگیا

ویب ڈیسک  بدھ 6 مئ 2015
بیٹے کو پاس کرانے کے لئے باپ نے اسکول میں نصابی امور کے ڈائریکٹر کو 500 یورو کی رقم پیش کی تھی فوٹو: فائل

بیٹے کو پاس کرانے کے لئے باپ نے اسکول میں نصابی امور کے ڈائریکٹر کو 500 یورو کی رقم پیش کی تھی فوٹو: فائل

فرینکفرٹ: جرمنی میں بیٹے کو امتحان میں پاس کرانے کے لئے ممتحن کو رشوت دینا باپ کو مہنگا پڑگیا۔

جرمن نشریاتی ادارے کے مطابق فرینکفرٹ میں ہائی اسکول کے آخری سال کا طالب علم ریا‌ضی میں کافی کمزور تھا، طالب علم کے باپ نے اپنے بیٹے کے سالانہ امتحان کے وقت اسکول میں نصابی امور کے ڈائریکٹر کو 500 یورو کی رقم پیش کرتے ہوئے اس سے گزارش کی تھی کہ اس کے بیٹے کو ریاضی کے امتحان میں ہر حال میں پاس کردیا جائے۔

اسکول کے ڈائریکٹر نے اس بات کی اطلاع محکمہ تعلیم کو اطلاع کر دی اور معاملہ پولیس تک پہنچ گیا۔ مقامی عدالت نے رشوت دینے کی کوشش کرنے والے شخص 5ہزار 400 یورو جرمانہ کردیا۔ اتنی بڑی رقم کا جرمانے کے خلاف مذکورہ شخص نے دوسری عدالت میں اپیل کردی۔ جس نے جرمانے کا فیصلہ منسوخ کرتے ہوئے اسے لازمی طور پر فلاحی اداروں کو کم از کم 2 ہزار یوروعطیہ کرنے کا حکم سنایا۔

عدالت کی خاتون جج نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ملزم کی جانب سے اسکول اہلکار کو رشوت دینے کی کوشش اس کے شرم ناک رویے کا ثبوت ہے، چونکہ ملزم اپنی حرکت پرشرمندہ ہے اس لئے فلاحی مق‍اصد کے لیے دو ہزاریورو لازمی عطیہ ملزم کے لئے کافی ہے۔

دوسری جانب رشوت کی پیشکش کے بارے میں متعلقہ اہلکار نے ملزم کے بیٹے کا ریاضی کا امتحان لینے والے اساتذہ کے گروپ کو نہیں بتایا تھا جس کی وجہ سے طالب علم کا معمول کے مطابق امتحان لیا گیا اور اس کی غیر تسلی بخش کارکردگی کی وجہ سے ممتحن اساتذہ نے اسے اتفاق رائے سے فیل بھی کردیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔