امریکی کمپنی نے ’’ڈرون ٹینک‘‘ تیارکرلیا

ویب ڈیسک  بدھ 20 مئ 2015
پہلا روبوٹ ٹینک  2009 میں تیار کیا گیا تب سے اب تک اسے کئی تجرباتی مراحل سے گزارا گیا۔ فائل:فوٹو

پہلا روبوٹ ٹینک 2009 میں تیار کیا گیا تب سے اب تک اسے کئی تجرباتی مراحل سے گزارا گیا۔ فائل:فوٹو

واشنگٹن: امریکی افواج نے دنیا کا سب سے جدید ترین ٹینک جسے چلانے  کے لیے کسی ڈرائیور کی ضرورت نہیں اور یہ اپنے جدید نظام کی بدولت ازخود  ہتھیار لوڈ کرتا ہے۔

اس ٹینک کا نام آری (Ripsaw) رکھا گیا جسے کئی طرح سے کامیابی سے آزمایا گیا  اور اسے صرف ایک فوجی ایک کلومیٹر دوری سے کنٹرول کرسکتا ہے۔ عسکری ماہرین کے مطابق یہ ٹینک  ان دیکھےعلاقوں اور بارودی سرنگوں سے اٹے خطرناک میدانوں میں آپریشن سے جنگ کا منظر نامہ بدلنے میں مدد دے گا اور آگے چلتے ہوئے یہ پیدل افواج کے لیے راستہ ہموار کرسکتا ہے۔

پہلا روبوٹ ٹینک  2009 میں تیار کیا گیا تب سے اب تک اسے کئی تجرباتی مراحل سے گزارا گیا جب کہ  ایک ٹیسٹ میں ایک کلومیٹر دور رہتے ہوئے بکتر بند گاڑی میں بیٹھے فوجی نے اسے کنٹرول کیا اور گولا باری کا عملی مظاہرہ کیا۔ دفاعی ماہرین کے مطابق ٹینک کی رفتار اور حرکت کرنے کی صلاحیت کو پیدل افواج سے ہم آہنگ رکھتے ہوئے طے کیا گیا ہے۔

ٹینک کو بنانے والی کمپنی کے مطابق اس ٹینک کو مکمل طور پر خود کار نہیں کیا جائے گا کیونکہ بمبار ڈرون کو بھی آپریٹر چلاتے ہیں اور فائر کرنے کے لیے انسانی آپریٹر کی ضرورت ہوتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔