- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو برانڈ ایمبیسڈر مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
امریکی کمپنی نے ’’ڈرون ٹینک‘‘ تیارکرلیا
واشنگٹن: امریکی افواج نے دنیا کا سب سے جدید ترین ٹینک جسے چلانے کے لیے کسی ڈرائیور کی ضرورت نہیں اور یہ اپنے جدید نظام کی بدولت ازخود ہتھیار لوڈ کرتا ہے۔
اس ٹینک کا نام آری (Ripsaw) رکھا گیا جسے کئی طرح سے کامیابی سے آزمایا گیا اور اسے صرف ایک فوجی ایک کلومیٹر دوری سے کنٹرول کرسکتا ہے۔ عسکری ماہرین کے مطابق یہ ٹینک ان دیکھےعلاقوں اور بارودی سرنگوں سے اٹے خطرناک میدانوں میں آپریشن سے جنگ کا منظر نامہ بدلنے میں مدد دے گا اور آگے چلتے ہوئے یہ پیدل افواج کے لیے راستہ ہموار کرسکتا ہے۔
پہلا روبوٹ ٹینک 2009 میں تیار کیا گیا تب سے اب تک اسے کئی تجرباتی مراحل سے گزارا گیا جب کہ ایک ٹیسٹ میں ایک کلومیٹر دور رہتے ہوئے بکتر بند گاڑی میں بیٹھے فوجی نے اسے کنٹرول کیا اور گولا باری کا عملی مظاہرہ کیا۔ دفاعی ماہرین کے مطابق ٹینک کی رفتار اور حرکت کرنے کی صلاحیت کو پیدل افواج سے ہم آہنگ رکھتے ہوئے طے کیا گیا ہے۔
ٹینک کو بنانے والی کمپنی کے مطابق اس ٹینک کو مکمل طور پر خود کار نہیں کیا جائے گا کیونکہ بمبار ڈرون کو بھی آپریٹر چلاتے ہیں اور فائر کرنے کے لیے انسانی آپریٹر کی ضرورت ہوتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔