چین نے چاند کے تاریک حصے کے راز افشا کرنے کا فیصلہ کر لیا

ویب ڈیسک  جمعرات 21 مئ 2015
امریکا اور روس کے بعد چین تیسرا ملک ہے جس کے خلائی مشن نے چاند کی سطح پر قدم رکھا، فوٹو فائل

امریکا اور روس کے بعد چین تیسرا ملک ہے جس کے خلائی مشن نے چاند کی سطح پر قدم رکھا، فوٹو فائل

بیجنگ: یوں تو چاند پرامریکا، روس اور چین  کے خلائی مشن اپنے قدم رکھ چکے ہیں تاہم چاند کا جو حصہ زمین سے ہمیں نظر نہیں آتا اور تاریک رہتا ہے اس پر آج تک کوئی خلائی مشن نہیں پہنچ سکا لیکن اب چین نے اس تاریک حصے کے راز کو دنیا کے سامنے لانے کے لیے خلائی شٹل چاند پر بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق چین 2020 تک چاند کے تاریک حصے پر خلائی مشن بھیجے گا جو دنیا کا پہلا مشن ہوگا اور چاند کے اس تاریک حصے پر لینڈ کرے گا۔ چین کے چاند مشن کے چیف انجینئر وو ویرن نے پروگرام کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس مشن کو ’’چینج 4‘‘ اسپیس کرافٹ کے ذریعے مکمل کیا جائے گا۔ ان کاکہنا تھا کہ اس سائٹ کا انتخاب اس لیے کیا گیا ہے کہ اس سے قبل دنیا میں کوئی بھی خلائی مشن یہاں تک نہیں پہنچا جب کہ اس جگہ لینڈ کرنا انتہائی مشکل اور چیلنجنگ ہے جب کہ آئندہ چاند کے اس سے بھی دور سائٹ پر مشن بھیجنےکا منصوبہ بھی بنایا گیا ہے۔

اس سے قبل زمین سے نہ نظر آنے والے اس حصے پر کئی تحقیقاتی روورز تو بھیجے گئے لیکن کسی نے اس کی سطح پر لینڈ نہیں کیا تاہم چین دسمبر 2013 میں ’’چینج 3‘‘ نامی مشن کے ذریعے چاند پر کامیابی سے قدم رکھ کر امریکا اور روس کے بعد دنیا کا تیسرا ملک بن گیا جب کہ یہ مشن اب بھی چاند کی سطح پر کام کر رہا ہے اور وہاں سے قیمتی معلومات فراہم کر رہا ہے۔

چینی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق چین اپنے چاند مشن کے تیسرے مرحلے کا آغاز 2017 میں چینج 5 اسپیس کرافٹ سے کرے گا جس کے تحت یہ اسپیس کرافٹ چاند کی سطح پر اترنے کے بعد وہاں پر موجود چٹانوں کے نمونے حاصل کر کے واپس زمین کی سطح پر بھی پہنچے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔