- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
- کراچی: ڈکیتی کا جن قابو کرنے کیلیے پولیس کا ایکشن، دو ڈاکو ہلاک اور پانچ زخمی
چین نے چاند کے تاریک حصے کے راز افشا کرنے کا فیصلہ کر لیا
بیجنگ: یوں تو چاند پرامریکا، روس اور چین کے خلائی مشن اپنے قدم رکھ چکے ہیں تاہم چاند کا جو حصہ زمین سے ہمیں نظر نہیں آتا اور تاریک رہتا ہے اس پر آج تک کوئی خلائی مشن نہیں پہنچ سکا لیکن اب چین نے اس تاریک حصے کے راز کو دنیا کے سامنے لانے کے لیے خلائی شٹل چاند پر بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق چین 2020 تک چاند کے تاریک حصے پر خلائی مشن بھیجے گا جو دنیا کا پہلا مشن ہوگا اور چاند کے اس تاریک حصے پر لینڈ کرے گا۔ چین کے چاند مشن کے چیف انجینئر وو ویرن نے پروگرام کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس مشن کو ’’چینج 4‘‘ اسپیس کرافٹ کے ذریعے مکمل کیا جائے گا۔ ان کاکہنا تھا کہ اس سائٹ کا انتخاب اس لیے کیا گیا ہے کہ اس سے قبل دنیا میں کوئی بھی خلائی مشن یہاں تک نہیں پہنچا جب کہ اس جگہ لینڈ کرنا انتہائی مشکل اور چیلنجنگ ہے جب کہ آئندہ چاند کے اس سے بھی دور سائٹ پر مشن بھیجنےکا منصوبہ بھی بنایا گیا ہے۔
اس سے قبل زمین سے نہ نظر آنے والے اس حصے پر کئی تحقیقاتی روورز تو بھیجے گئے لیکن کسی نے اس کی سطح پر لینڈ نہیں کیا تاہم چین دسمبر 2013 میں ’’چینج 3‘‘ نامی مشن کے ذریعے چاند پر کامیابی سے قدم رکھ کر امریکا اور روس کے بعد دنیا کا تیسرا ملک بن گیا جب کہ یہ مشن اب بھی چاند کی سطح پر کام کر رہا ہے اور وہاں سے قیمتی معلومات فراہم کر رہا ہے۔
چینی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق چین اپنے چاند مشن کے تیسرے مرحلے کا آغاز 2017 میں چینج 5 اسپیس کرافٹ سے کرے گا جس کے تحت یہ اسپیس کرافٹ چاند کی سطح پر اترنے کے بعد وہاں پر موجود چٹانوں کے نمونے حاصل کر کے واپس زمین کی سطح پر بھی پہنچے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔