- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کے ارادے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
- 'امن کی سرحد' کو 'خوشحالی کی سرحد' میں تبدیل کریں گے، پاک ایران مشترکہ اعلامیہ
- وزیراعظم کا کراچی کے لیے 150 بسیں دینے کا اعلان
ذہنی دباؤ کے شکارافراد میں جگرکی بیماریوں سے مرنےکا خطرہ زیادہ ہوسکتا ہے، تحقیق
لندن: ایک جانب جہاں ڈپریشن یا ذہنی تناؤ کی بیماری خطر ناک تصور کی جاتی ہے وہیں تحقیق کے مطابق جگر کی بیماری بھی جان لیوا ہوتی ہے لیکن برطانیہ کی ‘ایڈنبرا یونیورسٹی’ میں کلینکل فار برین سائنس سینٹر میں ہو نے والی تحقیق کے مطابق ذہنی دباؤ اور جگر کی بیماری کے درمیان ممکنہ تعلق ہے۔
برطانیہ میں سائنسدانوں کے 10 سالہ مطالعے کے بعد یہ معلوم ہوا ہے کہ ذہنی دباؤ کے شکار افراد میں جگر کی بیماریوں سے مرنے کا خطرہ زیادہ ہوسکتا ہے۔ تحقیق میں نفسیاتی مسائل اورجگر کی مختلف بیماریوں کے نتیجے میں ہونے والی اموات کے درمیان ممکنہ تعلق کی نشاندہی ہوئی ہے۔
تحقیق کار ڈاکٹر ٹام رس کے مطابق ان کی ٹیم نے 10 سال تک ایک لاکھ 65 ہزار افراد کی صحت کا جائزہ لیا اوراس دوران ہونے والی اموات کی وجوہات کا ریکارڈ تیار کیا جس کے نتائج میں یہ ثابت ہوئی کہ ذہنی دباؤ جگرکی بیماریوں سے مرنے کے خطرے کے ساتھ بالواسطہ طورپرمنسلک رہی جس کے بعد یہ کہا جاسکتا ہے کہ ذہنی دباؤ کے ساتھ جگرکی بیماریوں کا گہرا تعلق ہے۔
ڈاکٹرٹام رس نے کہا کہ 10 سالہ مطالعے کے مطابق دماغ اورجسم کے درمیان اہم روابط کے لیے مزید ثبوت فراہم کرتا ہے جب کہ نفسیاتی دباؤ کےجسمانی صحت پرنقصان دہ اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔