ذہنی دباؤ کے شکارافراد میں جگرکی بیماریوں سے مرنےکا خطرہ زیادہ ہوسکتا ہے، تحقیق

ویب ڈیسک  جمعـء 22 مئ 2015
نفسیاتی دباؤ کےجسمانی صحت پرنقصان دہ اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں، ڈاکٹرٹام رس۔ فوٹو فائل

نفسیاتی دباؤ کےجسمانی صحت پرنقصان دہ اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں، ڈاکٹرٹام رس۔ فوٹو فائل

لندن: ایک جانب جہاں ڈپریشن یا ذہنی تناؤ کی بیماری خطر ناک تصور کی جاتی ہے وہیں تحقیق کے مطابق جگر کی بیماری بھی جان لیوا ہوتی ہے لیکن برطانیہ کی ‘ایڈنبرا یونیورسٹی’ میں کلینکل فار برین سائنس سینٹر میں ہو نے والی تحقیق کے مطابق  ذہنی دباؤ اور جگر کی بیماری کے درمیان ممکنہ تعلق ہے۔

برطانیہ میں سائنسدانوں کے 10 سالہ مطالعے کے بعد یہ معلوم ہوا ہے کہ ذہنی دباؤ کے شکار افراد میں جگر کی بیماریوں سے مرنے کا خطرہ زیادہ ہوسکتا ہے۔ تحقیق میں نفسیاتی مسائل اورجگر کی مختلف بیماریوں کے نتیجے میں ہونے والی اموات کے درمیان ممکنہ تعلق کی نشاندہی ہوئی ہے۔

تحقیق کار ڈاکٹر ٹام رس کے مطابق ان کی ٹیم نے 10 سال تک ایک لاکھ 65 ہزار افراد کی صحت کا جائزہ لیا اوراس دوران ہونے والی اموات کی وجوہات کا ریکارڈ تیار کیا جس کے نتائج میں یہ ثابت ہوئی کہ ذہنی دباؤ جگرکی بیماریوں سے مرنے کے خطرے کے ساتھ بالواسطہ طورپرمنسلک رہی جس کے بعد یہ کہا جاسکتا ہے کہ ذہنی دباؤ کے ساتھ جگرکی بیماریوں کا گہرا تعلق ہے۔

ڈاکٹرٹام رس نے کہا کہ 10 سالہ مطالعے کے مطابق دماغ اورجسم کے درمیان اہم روابط کے لیے مزید ثبوت فراہم کرتا ہے جب کہ نفسیاتی دباؤ کےجسمانی صحت پرنقصان دہ اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔