جوڈیشل کمیشن میں تحریک انصاف کے وکیل کی فافن کے ہیڈ آف پروگرام پرجرح مکمل

ویب ڈیسک  جمعـء 22 مئ 2015
اسپیکرقومی اسمبلی نے این اے122 کی فافن رپورٹ سے متعلق کال کر کے اظہار برہمی کیا تھا، مدثررضوی. فوٹو:فائل

اسپیکرقومی اسمبلی نے این اے122 کی فافن رپورٹ سے متعلق کال کر کے اظہار برہمی کیا تھا، مدثررضوی. فوٹو:فائل

اسلام آباد: مبینہ انتخابی دھاندلی سے متعلق جوڈیشل کمیشن کی سماعت کے دوران تحریک انصاف کے وکیل عبدالحفیظ پیرزادہ نے فافن کے ہیڈ آف پروگرامز مدثر رضوی پر جرح مکمل کرلی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن کی سماعت کے دوران فافن کے ہیڈ آف پروگرامز مدثر رضوی کا کہنا تھا کہ فافن کا مقصد انتخابات کے عمل کو شفاف بنانا ہوتا ہے اور اس مقصد کے لئے ہمارے 40 ہزار مبصرین نے انتخابات میں کام کیا اور الیکشن کمیشن کی اجازت سے 38 ہزار 274 پولنگ اسٹیشنز کا دورہ کیا اور انتخابات سے متعلق 47 سے زائد رپورٹس شائع کیں۔ اس موقع پر تحریک انصاف کے وکیل عبدالحفیظ پیرزادہ نے سوال کیا کہ کیا انتخابات کے بعد کسی حکومتی اہلکار یا سیاسی شخص سےکوئی دھمکی ملی جس پر مدثر رضوی کا کہنا تھا کہ کسی بھی حکومتی اہلکار یا سیاسی شخصیت کی کوئی فون کال یا دھمکی نہیں ملی تاہم اسپیکرقومی اسمبلی کی این اے122 کی رپورٹ سےمتعلق فون کال آئی جس میں انہوں نے فافن کی رپورٹ پر اظہار برہمی کیا تھا۔

تحریک انصاف کے وکیل نے سوال کیا کہ آپ کو یاد ہے کہ آپ نے کتنے پولنگ اسٹیشنز کا مشاہدہ کیا جس پر مدثر رضوی نے جواب دیا کہ انتخابات سے قبل، انتخاب کے دن اور انتخاب کے بعد مشاہدہ کیا، عبدالحفیظ پیرزادہ نے سوال کیا کہ کیا انتخابی عمل کے دوران کوئی رپورٹ مرتب کی جس پر مدثر رضوی نے کہا کہ 6 ہزار صفحات پر مشتمل رپورٹ فافن نے انکوائری کمیشن میں جمع کرائی جو رپورٹس مرتب کیں وہ انکوائری کمیشن کے پاس ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔