ایگزیکٹ کے 34 بینک اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کی اجازت

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 23 مئ 2015
مختلف بینکوں میں ایک اکاؤنٹ شعیب شیخ کے جبکہ 9 ایگزیکٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کے نام پر ہیں،ایف آئی اے کا عدالت میں مؤقف  فوٹو:فائل

مختلف بینکوں میں ایک اکاؤنٹ شعیب شیخ کے جبکہ 9 ایگزیکٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کے نام پر ہیں،ایف آئی اے کا عدالت میں مؤقف فوٹو:فائل

 کراچی: سیشن جج نے ایف آئی اے کو ایگزیکٹ کمپنی کے34 بینک اکاؤنٹ کی جانچ پڑتال کرنے کی اجازت دیدی ہے۔

ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر سعید احمد میمن ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی کے روبرو پیش ہوئے اور ضابطہ فوجداری کی دفعہ 94 کے تحت درخواست دائر کی تھی جس میں موقف اختیار کیا کہ ایگزیکٹ کمپنی کے خلاف جعلی ڈگری اسیکنڈل کی تحقیقات جاری ہے اور شبہ ہے کہ ایگزٹ کمپنی نے جعلی دستاویزات کے ذریعے 5 بینکوں میں 34 اکاؤنٹ کھولے ہیں اور ان اکاؤنٹس کے ذریعے غیرقانونی ترسیلات زد کی گئیں، ان اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کی اجازت دی جائے۔ عدالت کو فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق9 اکاؤنٹس ایگزیکٹ اور ایک کمپنی کے سی او شعیب احمد کے نام پرہے۔

دیگراکاؤنٹس شیخ احمد شیخ، وقاص عتیق، ذیشان احمد، ذیشان انور، حارث صدیقی، فرحان کمال،عاصم اختر، یوسف مشتاق، آکاش، علی گوہر، حافظ ثاقب، عدیل زبیری، محمد صابر، رحمان، سعد شمس الحسن، سید نعیم الدین،ندیم رضا، نبیل جھاکورا، محمد کامل، محمد عاصم، محمد شعیب بھٹہ، رونلینڈ ڈیسوزا، فرحان کامل، عمیر جبران اور نبیل، محمد فاروق کے نام پر ہیں۔ فاضل عدالت نے ایف آئی اے کی درخواست منظور کرتے ہوئے اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال اور متعلقہ بینکوں سے رجوع کرنے کا حکم دیدیا۔ ایف آئی اے کے مطابق اکاؤنٹس میں 20 ارب سے زائد رقم موجود ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔