عراقی افواج نے رمادی کے اہم حصے سے داعش کا قبضہ چھڑالیا

ویب ڈیسک  اتوار 24 مئ 2015
عراقی  فوج، پولیس اورمقامی رضاکاروں کی داعش کے قبضے سے مزید علاقے چھڑانے کے لئے پیش قدمی جاری ہے۔ فوٹو:فائل

عراقی فوج، پولیس اورمقامی رضاکاروں کی داعش کے قبضے سے مزید علاقے چھڑانے کے لئے پیش قدمی جاری ہے۔ فوٹو:فائل

بغداد: عراقی افواج نے شدید لڑائی کے بعد داعش کے قبضے میں جانے والے اہم شہر رمادی کے مشرقی حصے پردوبارہ کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔ 

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عراقی فوج اور داعش کے جنگجوؤں کے درمیان رمادی میں شدید جھڑپیں ہوئیں جس کے بعد فوج نے رمادی سے سات کلومیٹر مشرق میں واقع ایک اہم علاقے ’حسیبہ‘ کا کنٹرول سنبھال لیا جب کہ افواج قریبی دوسرے علاقے “جویباہ” کو بھی آزاد کرانے کے لیے آگے بڑھ رہی ہیں جس میں فوج، پولیس اورمقامی رضاکار بھی شامل ہیں۔ دوسری جانب رمادی میں داعش کی جانب سے سڑک کنارے بم اور بارودی سرنگیں بچھانے کی اطلاعات ہیں جس کے بعد عراقی افواج کو پیش قدمی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

واضح رہے کہ رمادی پر داعش کے قبضے کے بعد عراقی وزیراعظم حیدر العابدی نے سرکاری افواج کو مزاحمت نہ کرنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور مدد کے لیے ایک اور ملیشیا حشد الشابی کے اہلکاروں کو رمادی روانہ کیا تھا۔ اس کے علاوہ رمادی کے مضافات میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا کے اہلکار بھی موجود ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔