- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
- کراچی: ڈکیتی کا جن قابو کرنے کیلیے پولیس کا ایکشن، دو ڈاکو ہلاک اور پانچ زخمی
- کرپٹو کے ارب پتی ‘پوسٹربوائے’ کو صارفین سے 8 ارب ڈالر ہتھیانے پر 25 سال قید
- گٹر میں گرنے والے بچے کی والدہ کا واٹر بورڈ پر 6 کروڑ ہرجانے کا دعویٰ
- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
آئندہ بجٹ میں سیلز ٹیکس شرح کم کر کے16فیصد کرنے کی تجویز
اسلام آباد: اقتصادی مشاورتی کونسل(ای اے سی)نے آئندہ مالی سال 2015-16کے وفاقی بجٹ میں سیلز ٹیکس کی شرح کم کرکے سولہ فیصد کرنے کی تجویز دیدی ہے جبکہ طویل البنیادوں پر سیلز ٹیکس کی شرح بتدریج کم کرکے ساڑھے بارہ فیصد تک لانے کا روڈ میپ تیار کرنے کی بھی تجویز دی ہے تاہم نان رجسٹرڈ کمپنیوں کے لیے جرمانے کی شرح میں تین فیصد اضافہ کرنے کی تجویز دی ہے۔
اس ضمن میں ’’ایکسپریس‘‘ کو دستیاب دستاویز کے مطابق اقتصادی مشاورتی کونسل کی جانب سے حکومت کو تجویز دی گئی ہے کہ ٹیکس دہندگان کا پیشہ وارانہ مہارت کی حامل اکائونٹنسی کمپنیوں کے ذریعے سیلز ٹیکس و انکم ٹیکس کا مشترکہ (کمبائنڈ)آڈٹ کروایا جائے۔ اس اقدام سے انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس افسران کو فراہم کیے جانے والے اکائونٹس میں مستقل مزاجی و ہم آہنگی پیدا ہوگی جو ٹیکس ریونیو اور ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے میں مددگار ثابت ہوگا۔ اس کے علاوہ ای اے سی کی جانب سے یہ بھی تجویز دی گئی ہے کہ اشیا کی نوعیت کے حوالے سے جاری ہونے والی سیلز ٹیکس انوائسز پر ایچ ایس کوڈ کے اندراج کو بھی لازمی قراردیا جائے۔
اس سے غلط ان پُٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کی حوصلہ شکنی ہوگی اور جو کمپنیاں اپنے سیلز ٹیکس کی ادائیگیوں کو کم کرنے کے لیے انوائسز خریدتی ہیں، ان کے لیے مشکلات پیدا ہوں گی اور فلائننگ و جعلی انوائسز کے اجرا کی روک تھام میں مدد ملے گی اور کمپنیاں وہی ظاہر کرنے پر مجبور ہوں گی جو وہ خریدتی ہیں۔ اس کے علاوہ ٹیکس دہندگان کو تین ماہ کی سیل کے برابر مال تک کے خام مال کو سیلز ٹیکس ریفنڈز کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی جائے اور تین ماہ کی سیل سے زائد کے خام مال پر سیلز ٹیکس ریفنڈز کی اجازت نہ دی جائے۔
اس سے جعلی سیلز ٹیکس ریفنڈ کی روک تھام میں مدد ملے گی۔ ای اے سی کی جانب سے یہ بھی تجویز دی گئی ہے کہ مینوفیکچررز کو فوری طور پر سیلز ٹیکس رجسٹریشن نمبرز جاری کرنے کو لازمی قراردیا جائے اور یہاں یک کہ اگر مینوفیکچررز کے پاس بجلی کا کنکشن تک نہیں لگا ہے اور وہ جنریٹر استعمال کررہا ہے تو اسے بھی سیلز ٹیکس رجسٹریشن نمبر جاری کیا جائے۔
اس کے علاوہ برآمد کنندگان کی جانب سے جمع کروائے جانے والے ایک فیصد انکم ٹیکس کو بڑھا کر ڈیڑھ فیصد کیا جائے اور ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ فنڈ کو ختم کیا جائے اور تب وزارت خزانہ برآمدات کے فروغ کے لیے ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی(ٹی ڈی اے پی) کو فنڈز فراہم کرسکتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ای اے سی کی جانب سے دی جانے والی بجٹ تجاویز کا جائزہ لیا جارہا ہے اور قابل عمل تجاویز کو بجٹ کا حصہ بنایا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔