ضمنی صوبائی الیکشن میں بائیومیٹرک کے استعمال کی ہدایت

نمائندہ ایکسپریس  بدھ 27 مئ 2015
انتخابی اصلاحات کمیٹی کے اجلاس کے بعد چیئرمین کمیٹی زاہدحامدکی گفتگو  فوٹو: فائل

انتخابی اصلاحات کمیٹی کے اجلاس کے بعد چیئرمین کمیٹی زاہدحامدکی گفتگو فوٹو: فائل

اسلام آباد: پارلیمانی کمیٹی برائے انتخابی اصلاحات کی ذیلی کمیٹی نے ووٹروں کو ووٹ کاحق استعمال کرنے پرراغب کرنے کیلیے مراعات دینے کی تجویزپرغورشروع کردیا جبکہ کمیٹی نے الیکشن کمیشن کوآئندہ صوبائی ضمنی انتخابات میں تجرباتی طورپربائیومیٹرک نظام کے استعمال کی ہدایت کردی۔

منگل کو کمیٹی کاان کیمرہ اجلاس کنوینرزاہد حامد کی زیرصدارت ہوا،الیکشن کمیشن حکام نے ووٹنگ سسٹم اورووٹروں کودی جانیوالی سہولتوں اورمراعات سے متعلق بریفنگ دی جبکہ سمندر پارپاکستانیوں کوووٹ کے حق اوربائیو میٹرک نظام کے تحت الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال سے متعلق تفصیلی غور کیا گیا۔اجلاس کے بعد صحافیوں کوبریفنگ دیتے ہوئے زاہدحامدنے بتایاکہ کمیٹی نے الیکشن کمیشن کوآئندہ ضمنی انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے کرانیکی ہدایت کر دی ہے۔

اس تجربے کے بعدعام انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کرنے یانہ کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ کیاجائیگا۔ انھوں نے بتایاکہ کمیٹی نے ووٹرزکوحق رائے دہی استعمال کرنے پرراغب کرنے کیلیے مراعات دینے کی تجویزپرغورشروع کردیاہے، اس سلسلے میں ووٹ ڈالنے والے کوموبائل کابیلنس یا اس قسم کی کوئی اورمراعات دی جائے۔ زاہدحامدکاکہناتھاکہ آئندہ انتخابات میں2 پولنگ اسٹیشنز کے درمیان ایک کلومیٹرکا فاصلہ قائم کرنیکافیصلہ کیا گیا ہے، امیدواروںپرووٹرزکوٹرانسپورٹ فراہم کرنے کی پابندی برقرار رکھنے کافیصلہ کیاگیاہے۔

صرف معذوراورضعیف ووٹرز کو ٹرانسپورٹ فراہم کی جائیگی۔ انھوں نے بتایاکہ سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے متعلق الیکشن کمیشن کو30جون تک رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی ہے۔ زاہدحامد نے کہا کہ کمیٹی نے فیصلہ کیاکہ جس حلقے میں خواتین ووٹرزکی تعداد 10 فیصدسے کم ہوگی، اس حلقے میں الیکشن کمیشن کوانتخاب کالعدم قراردینے کا اختیارہوگا۔آئی این پی کے مطابق کمیٹی نے قراردیاکہ خواتین کے 10فیصدسے کم ووٹ والے حلقے میں نتائج کالعدم قراردینے کیلیے اگرقانون سازی کی ضرورت ہوئی توعام انتخابات سے قبل کی جائیگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔