صرف مسلمان ہونے کی بنا پر ممبئی میں خاتون کو فلیٹ کرائے پر نہ مل سکا

ویب ڈیسک  بدھ 27 مئ 2015
بروکر کی جانب سے خاتون سے این او سی پر دستخط کر نے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
فوٹو فائل

بروکر کی جانب سے خاتون سے این او سی پر دستخط کر نے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ فوٹو فائل

ممبئی: سیکولر بھارت کا نعرہ لگانے والی ہندو قوم مسلمانوں سے نفرت اور تعصب سے کبھی باز نہیں آتی اور انہیں تنگ کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے ایسا ہی کچھ ہوا ممبئی میں جہاں ایک خاتون کو صرف مسلمان ہونے کی بنا پر فلیٹ کرائے پر دینے سے انکار کردیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق مسلمان خاتون مصباح قادری اپنی نوکری کے سلسلے میں گجرات سے ممبئی منتقل ہونا چاہتی تھیں اور کچھ تلاش کے بعد اس کی ملاقات ممبئی کی 2 ایسی لڑکیوں سے ہوئی جو ایک روم میٹ کی تلاش میں تھیں لہٰذا خاتون نے ان لڑکیوں سے رہائش کےتمام معاملات طے کرلیے تاہم مسلمان ہونے کی بنا پر اسے فلیٹ میں رہنے سے منع کردیا گیا۔

مصباح نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جب اس نے ممبئی کے اس فلیٹ میں منتقل ہونے کے تمام انتظامات مکمل کرلیے تو اسے بروکر کی جانب سے بذریعہ ٹیل فون فلیٹ میں رہائش اختیار کرنے سے صرف اس لیے منع کیا گیا کہ وہ مسلمان تھی اور جب خاتون نے بروکر سے رہائش کے لیے اصرار کیا تو اس نے خاتون سے ایسے این او سی پر دستخط کرنے کا مطالبہ کیا جس کے مطابق اگر خاتون کو کوئی ہراساں کرے تو اس کا ذمہ دار عمارت کا مالک نہیں ہوگا۔

خاتون کے مطابق وہ بروکر کی باتوں کو نظر انداز کرتے ہوئے فلیٹ میں منتقل ہوگئی تاہم اسے اب بروکر کی جانب سے نہ صرف دھمکیاں دی جاتی  رہیں بلکہ خوف زدہ بھی کیا گیا۔ خاتون کا کہنا تھا کہ بروکر نے اسے فلیٹ خالی نہ کرنے کی صورت میں سامان باہر پھینکنے کی دھمکی بھی دی جس کے بعد اسے مجبوراً فلیٹ چھوڑنا پڑا۔ متاثرہ خاتون کا کیس اب نیشنل کمشنر فارمنیارٹیز کے حوالے کردیا گیا ہے اور اب دیکھنا یہ ہے کہ وہ کس طرح انصاف کے تقاضوں کو پورا کرتے ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔