بھارت میں خواجہ سرا کالج پرنسپل بن گیا

ویب ڈیسک  بدھ 27 مئ 2015
فیصلہ کالج سروس کمیشن کا ہے اور وہ  اس سے مطمئن ہیں، وزیر تعلیم، فوٹو:فائل

فیصلہ کالج سروس کمیشن کا ہے اور وہ اس سے مطمئن ہیں، وزیر تعلیم، فوٹو:فائل

کلکتہ: کچھ عرصہ قبل ہی بھارت میں ایک خواجہ سرا نے نیوز اینکر بن کر دنیا کو حیران کردیا تھا لیکن  اس کےبعد خواجہ سراؤں کے ترقی کی جانب قدم رکے نہیں بلکہ اب انہوں نے تعلیمی میدان میں بھی اپنا لوہا منوالیا ہے اسی لیے ایک خواجہ سرا کو خواتین کے کالج کے پرنسپل کی ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں۔

بھارتی ریاست مغربی بنگال کا کرش نگرخواتین کالج 9 جون کی صبح یہ منفرد نظارہ دیکھے گا جب اس کے پرنسپل کی سیٹ پر کوئی خاتون نہیں بلکہ خواجہ سرا براجمان ہوگا اور مانابی بندوپادھے پہلا خواجہ سرا ہوگا جسے یہ اعزاز حاصل ہوگا۔ مانابی نے کرش خواتین کالج کا دورہ کیا اور وہاں کے پروفیسرز اور دیگر اسٹاف سے ملاقات کی جب کہ اس موقع پر اس کا کہنا تھا کہ نئی ذمہ داریاں سنبھالنے سے قبل اسے اپنے دیگر ساتھیوں سے ملاقات کی خواہش تھی جو اچھی طرح پوری ہوگئی۔

خواجہ سرا کے پرنسپل بننے پر تبصرہ کرتے ہوئے ریاست کے وزیر تعلیم نے کہا کہ یہ فیصلہ کالج سروس کمیشن کا ہے اور وہ  اس سے مطمئن ہیں جب کہ ٹیکنیکل تعلیم کے وزیراور چیرمین کالجز گورننگ باڈی کا کہنا تھا کہ انہیں کالج کے لیے ایک مضبوط شخصیت کی ضرورت تھی اور مانابی میں یہ صلاحیت موجود ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔