- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
ٹیسٹ میچ کو 4 روز تک محدود کرنے پر بحث شروع
سڈنی: ٹیسٹ میچ کو 4 روز تک محدود کرنے پر بحث شروع ہوگئی، کئی حلقے سینئر فارمیٹ میں ایک دن کی کٹوتی کے حق میں دلائل دینے لگے، ٹی وی چینلز بھی دورانیہ میں کمی کے حق میں ہیں، شین وارن نے ایک روز کم کرنے کے عوض دن کا دورانیہ بڑھانے کی تجویز دے دی۔
حال ہی میں ممبئی میں ہونے والی آئی سی سی کرکٹ کمیٹی کی میٹنگ میں ٹیسٹ میچ کو پانچ کے بجائے چار دنوں تک محدود کرنے کی تجویز بھی زیر غور آئی اور اس پر کافی بحث بھی کی گئی تھی۔ ایک دن کی کٹوتی کا مقصد ٹیسٹ کرکٹ کی مقبولیت میں اضافہ کرنا ہے۔ یہ بات شدت سے محسوس کی جارہی ہے کہ مختلف ممالک میں کھیل کے سرتاج فارمیٹ کی مقبولیت کم ہونے لگی، اب صرف آسٹریلیا اور انگلینڈ جن میچز میں شریک ہوں تو ہائوس فل دکھائی دیتا ہے۔یہ بھی کہا جارہا ہے کہ چار روزہ ٹیسٹ سے اس طرز میں بھی جارحانہ کرکٹ کھیلی جائے گی۔
یہ بات بھی نوٹ کی گئی کہ ٹوئنٹی 20 کی وجہ سے ویسے ہی ون ڈے اور ٹیسٹ میچز میں جارحانہ کھیل دیکھنے کو مل رہا ہے۔ حال ہی میں آسٹریلیا میں کھیلے جانے والے ورلڈ کپ کے دوران کئی میچز میں اسکور 400 رنز کے آس پاس رہا۔ سابق بھارتی ٹیسٹ کپتان انیل کمبلے کی سربراہی میں ہونے والی کرکٹ کمیٹی میٹنگ میں سابق آسٹریلوی کپتان مارک ٹیلر اور موجودہ کوچ ڈیرن لی مین نے اس بھی معاملے پر اپنی رائے پیش کی۔
آئی سی سی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ فی الحال چار روزہ ٹیسٹ کے بارے میں کسی نتیجے پر نہیں پہنچا جاسکا لیکن اس طرز کی مقبولیت میں اضافے کیلیے پیش کی جانے والی تجاویز کا جائزہ لیا جاتا رہے گا۔واضح رہے کہ نشریاتی ادارے بھی ایک دن کی کٹوتی کے حق میں ہیں تاہم آسٹریلوی چینل نائن کے سربراہ کرکٹ بریڈ میک نمارا کا کہنا ہے کہ ہم اس کھیل کی مقبولیت کے لیے آنے والی ہر تجویز کی تائید کرتے ہیں تاہم چار روزہ ٹیسٹ کے حوالے سے تمام پہلوئوں کا جائزہ لینے کے بعد ہی کوئی تجویز پیش کریں گے۔
سابق اسپنر شین وارن نے کہاکہ ایک تجویز چار روزہ ٹیسٹ میں ہردن کا کھیل 90 سے 96 اوورز کرنے کی بھی ہے، میں سمجھتا ہوں کہ اگر میچ 11 سے 6 کے بجائے 10 سے 6 بجے شام تک منعقد ہو، ساتھ لنچ و ٹی بریک صرف 30 منٹ کا رکھا جائے تو کافی فرق پڑسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔