اتفاق فاؤنڈری ریفرنس میں وزیراعظم اوروزیراعلی پنجاب سمیت شریف خاندان بری

ویب ڈیسک  جمعرات 28 مئ 2015
پرویزمشرف کے دور حکومت میں شریف خاندان کے خلاف نیشنل بینک سے قرضہ لے کر واپس نہ دینے کا ریفرنس بنایا گیا تھا۔ فوٹو:فائل

پرویزمشرف کے دور حکومت میں شریف خاندان کے خلاف نیشنل بینک سے قرضہ لے کر واپس نہ دینے کا ریفرنس بنایا گیا تھا۔ فوٹو:فائل

راولپندی: اتفاق فاؤنڈری ریفرنس میں احتساب عدالت نے وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلی پنجاب شہباز شریف اور ان کے مرحوم والد اور بھائی سمیت تمام بزنس پارٹنرز کو باعزت کردیا۔

احتساب عدالت نمبر تین کے جج سہیل ناصرنے اتفاق فاؤنڈری ریفرنس میں وزیراعظم نوازشریف، وزیراعلی پنجاب شہبازشریف اور ان کے والد میاں محمد شریف، بھائی عباس شریف اور فیملی ممبر سمیت تمام بزنس پارٹنرزکو باعزت بری کردیا جب کہ عدالت نے اتفاق فاؤنڈری ریفرنس ری اوپن کرنے کی چیئرمین نیب کی درخواست بھی مسترد کردی۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں قراردیا کہ اتفاق فاؤنڈری ریفرنس جھوٹ پر مبنی اور سیاسی انتقام ہے جس میں کوئی شواہد نہیں جب کہ شریف فیملی اورنیشنل بینک کے درمیان قرضوں کی لین دین کے حوالے سے کوئی تنازع نہیں جس کے بعد عدالت نے الزامات مسترد کرتے ہوئے ریفرنس میں نامزد تمام ملزمان کو باعزت بری کردیا۔

واضح رہے کہ اتفاق فاؤنڈری ریفرنس 2001 میں سابق صدر پرویز مشرف کے دور حکومت میں بنایا گیا جس میں الزام عائد کیا گیا کہ 1994 میں شریف خاندان نے نیشنل بینک سے ایک ارب روپے سے زائد قرضہ لیا اور واپس نہیں کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔