- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
اسرائیل کی فیفا رکنیت کے حوالے سے فیصلہ آج ہوگا
زیورخ: اسرائیل کی فیفا رکنیت ختم ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ جمعے کو ہوگا، فلسطینی قرارداد کا 2 تہائی اکثریت سے منظور ہونا ضروری ہے، سیپ بلاٹر ابھی تک ووٹنگ رکوانے کی سرتوڑ کوشش میں مصروف ہیں جس کے جواب میں فلسطینی باڈی کے صدرنے موقف میں لچک دکھانا شروع کردی، جبرئیل رجب کا کہنا ہے کہ ہم آخری وقت تک ہر صورتحال کے لیے تیار اور ہمارے دروازے کھلے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق فلسطینی فٹبال ایسوسی ایشن نے 2 سال قبل فیفا میں درخواست دائر کی تھی کہ اسرائیل نے فٹبال کے فروغ کی راہیں روک رکھی ہیں لہٰذا اس کی ممبرشپ معطل کی جائے۔ فلسطین نے 2013 اور 2014 میں ایک سمجھوتے کے تحت اس درخواست کو فیفا کانگریس کے سامنے ووٹنگ کیلیے پیش نہیں کیا تھا۔ فلسطینی نمائندے جبرئیل رجب نے فیفا صدر سیپ بلاٹر سے ملاقات کے بعد کہا تھا ’کچھ نہیں بدلا، ووٹنگ اب بھی ایجنڈے پر ہے، اگر فیفا کانگریس نے اسرائیل کی رکنیت معطل کردی تو اس کی تمام بین الاقوامی فٹبال سرگرمیاں رک جائیں گی۔
فلسطینی فٹبال فیڈریشن کے صدر نے فیفا صدر سے ملاقات کے بعد واضح کیا کہ وہ اپنی درخواست کو واپس نہیں لیں گے اور کانگریس کی جانب سے ووٹنگ چاہیں گے۔ اس سے قبل فیفا کانگریس میں عرب ممالک کے نمائندوں نے اس وقت فیفا کنفیڈریشن سے واک آؤٹ کیا جب اسرائیلی فٹبال ایسوسی ایشن کے نمائندے نے خطاب کی کوشش کی۔
اسرائیل کی فیفا رکنیت معطل کرنے کے لیے فلسطینی قرارداد کا دو تہائی اکثریت سے منظور ہونا ضروری ہے۔ سیپ بلاٹر فلسطینی قرارداد پر ووٹنگ رکوانے کی سرتوڑ کوشش کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں انھوں نے گذشتہ ہفتے اسرائیل اور فلسطین کا دورہ کیا تھا، انھوں نے اس دوران فلسطین اور اسرائیل کی قومی ٹیموں کے مابین فیفا کی زیر نگرانی زیورخ میں ’امن میچ‘ کی تجویز دی تھی۔ اسرائیل کا موقف ہے کہ اس نے غربِ اردن میں سفر کرنے پر پابندیاں سیکیورٹی خدشات کے تحت لگائی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔