پاکستانی یا بھارتی فلم میں جب بھی چیلنجنگ کردار ملا ضرور کروں گی، وائم عمار دھامنی

قیصر افتخار  جمعـء 29 مئ 2015
اب میری منزل ہالی ووڈ ہے اورجلد ہی کسی اچھے اورمنفردپروجیکٹ میں دکھائی دوں گی، وائم عمار دھامنی۔  فوٹو: فائل

اب میری منزل ہالی ووڈ ہے اورجلد ہی کسی اچھے اورمنفردپروجیکٹ میں دکھائی دوں گی، وائم عمار دھامنی۔ فوٹو: فائل

لاہور:  مراکش سے تعلق رکھنے والی فنکارہ وائم عماردھامنی نے کہا ہے کہ اداکاری، گلوکاری، ماڈلنگ اور میزبانی جیسے مشکل شعبوں میں کام کرنے کی وجہ سے اب مجھے فلموں میں صرف چیلنجنگ کردار کرنا ہی پسند ہے۔ پاکستان ہویا بالی ووڈ اب مجھے کوئی بھی چیلنجنگ کردار آفرہوگا توکام کرونگی، وگرنہ معمول کے کردارکرنا میرے لیے مشکل ہوجائے گا۔

اسی طرح میزبانی، ماڈلنگ اورگلوکاری کے شعبوں میں بھی میرا کام سب سے منفرد رہتا ہے۔ پاکستان میں کام کا تجربہ اچھا رہا جب کہ بالی ووڈ میں بھی بہترین کام کیا۔ اب میری منزل ہالی ووڈ ہے اورجلد ہی کسی اچھے اورمنفردپروجیکٹ میں دکھائی دونگی۔ ان خیالات کا اظہار وائم نے گزشتہ روز’’ایکسپریس‘‘سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ بلاشبہ ہالی ووڈ دنیا کی سب سے بڑی فلم انڈسٹری ہے۔ وہاں پربننے والی فلموں میں جہاں اچھوتے موضوعات کا انتخاب کیا جاتا ہے، وہیں فنکاروں کوایسے کرداراداکرنے کے چیلنج ملتے ہیں، جن کودیکھ کرعقل دھنگ رہ جاتی ہے۔

اس لیے میں بھی چاہتی ہوں کہ کچھ ایسا کام کروں جس کی وجہ سے لوگ مجھے ہمیشہ یاد رکھیں۔ ویسے تومیں فنون لطیفہ کے چارشعبوں میں نمایاں کام کررہی ہوں لیکن مجھے ابھی تک ایسا کام نہیں ملا جس سے میں خود مطمئن ہوسکوں۔ حالانکہ ساتھی فنکار، پرستارمیرے کام کوبہت قدرکی نگاہ سے دیکھتے ہیں اورچاروں شعبوں میں میرے کام کوسراہا جاتا ہے، لیکن اس کے باوجود مجھے ایک ایسے کردارکی تلاش ہے، جس کوکرتے ہوئے میں اپنی تمام ترصلاحیتوں کا کھل کراظہارکرسکوں۔ ا

نھوں نے بتایاکہ ہالی ووڈ سے ایک فلم میں کام کرنے کی پیشکش ہوئی ہے لیکن ابھی کچھ معاملات پربات چیت جاری ہے۔ امید ہے کہ میں اورفلم پروڈکشن ادارہ جلد ہی کسی نتیجے پرپہنچیں گے۔ مگرمیں اپنے چاہنے والوں کو یہ بتانا چاہتی ہوں کہ وہ مجھے جلد ہی ایک نئے روپ میں دیکھیں گے اوروہ سب کے لیے بہترین سرپرائز ثابت ہوگا۔ اس کی بڑی وجہ یہی ہے کہ مجھے چیلنجنگ کام کرنا اچھا لگتا ہے اوریہ ایک ایسا چیلنج ہوگا ، جس سے لوگ میری صلاحیتوں کے بارے میں جان سکیں گے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔