- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
- وزیراعظم کا اماراتی صدر سے رابطہ، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور
- پارلیمنٹ کی مسجد سے جوتے چوری کا معاملہ؛ اسپیکر قومی اسمبلی نے نوٹس لے لیا
- گذشتہ ہفتے 22 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں، ادارہ شماریات
- محکمہ موسمیات کی کراچی میں اگلے تین روز موسم گرم و مرطوب رہنے کی پیش گوئی
- بھارت؛ انسٹاگرام ریل بنانے کی خطرناک کوشش نے 21 سالہ نوجوان کی جان لے لی
- قطر کے ایئرپورٹ نے ایک بار پھر دنیا کے بہترین ایئرپورٹ کا ایوارڈ جیت لیا
- اسرائیلی بمباری میں 6 ہزار ماؤں سمیت 10 ہزار خواتین ہلاک ہوچکی ہیں، اقوام متحدہ
- 14 دن کے اندر کے پی اسمبلی اجلاس بلانے اور نومنتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم
- ایل ڈی اے نے 25 ہاﺅسنگ سوسائٹیوں کے پرمٹ اور مجوزہ لے آﺅٹ پلان منسوخ کردیے
- امریکا نے اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد ویٹو کردی
- وزیراعظم کا اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے ملک گیر مہم تیز کرنے کا حکم
- جی-7 وزرائے خارجہ کا اجلاس؛ غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ
- پنڈی اسٹیڈیم میں بارش؛ بھارت نے چیمپیئنز ٹرافی کی میزبانی پر سوال اٹھادیا
- اس سال ہم بھی حج کی نگرانی کرینگے شکایت ملی تو حکام کو نہیں چھوڑیں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ
- بشریٰ بی بی کو کھانے میں ٹائلٹ کلینر ملا کر دیا گیا، عمران خان
- عمران خان اور بشریٰ بی بی کی درخواستیں منظور، طبی معائنہ کروانے کا حکم
- حملے میں کوئی نقصان نہیں ہوا، تمام ڈرونز مار گرائے؛ ایران
- 25 برس مکمل، علیم ڈار دنیائے کرکٹ کے پہلے امپائر بن گئے
ہسپانوی غارسے لاکھوں سال پرانے قاتلانہ حملے کے ثبوت دریافت
میڈرڈ: اسپین کے شمالی علاقے میں ایک غار سے ملنے والی انسانی باقیات سے چار لاکھ 30 ہزار سال قبل ہونیوالے ایک قاتلانہ حملے کے ثبوت ملے ہیں۔
محققین نے یہ ثبوت ایک کھوپڑی کے معائنے کے دوران تلاش کیے جسے ’ہڈیوں کا گڑھا‘ کہلائے جانے والی جگہ سے نکالا گیا تھا۔اس غارمیں کم از کم 28 افراد کی باقیات موجود ہیں۔کھوپڑی کے جائزے کے بعد سائنسدان اس نتیجے پر پہنچے کہ ’اس پر موجود دو فریکچر متعدد چوٹوں کا نتیجہ تھے جن کا ممکنہ مقصد اس فرد کو ہلاک کرنا تھا.
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ان نتائج سے یہ واضح ہوتا ہے کہ تشدد ابتدائی انسانی دور کا بھی اہم حصہ تھا۔ اسپین میں جس مقام سے یہ باقیات ملی ہیں وہاں سائنسدان 3 دہائیوں سے زیادہ عرصے سے تحقیق میں مصروف ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔