- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- 4 افراد کا قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور سوتیلے بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اسلام آبادہائیکورٹ کے فل کورٹ اجلاس میں خط لکھنے والے 6 ججوں کی بھی شرکت
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
- ٹریفک وارڈنز لاہور نے ایمانداری کی ایک اور مثال قائم کر دی
- مسجد اقصی میں دنبے کی قربانی کی کوشش پر 13 یہودی گرفتار
- پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، عمران خان
- 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ وکلا کی جرح مکمل، مزید 6 گواہوں کے بیان قلمبند
لندن میں قدامت پسند یہودیوں نے اپنی خواتین کی ڈرائیونگ پر پابندی لگادی
لندن: برطانیہ میں مقیم قدامت پسند یہودیوں نے خواتین کی جانب سے گاڑی چلانے پر پابندی عائد کردی ہے بلکہ انہوں نے ڈرائیونگ اسکولوں سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ اگر بچوں کو ان کی مائیں اسکول چھوڑنے آئیں تو ان بچوں کو بھی واپس گھر بھیج دیا جائے۔
برطانوی خبر رساں اداروں کے مطابق لندن میں بڑی تعداد میں بسنے والے یہودیوں کے بیلز ہیسیدک فرقے کے روحانی پیشواؤں نے یہ حکم نامہ جاری کرتے ہوئے خواتین کو نہ صرف گاڑی چلانے سے منع کیا ہے بلکہ اپنے فرقے کے اسکولوں سے کہا ہے کہ وہ ان بچوں کو بھی کلاس میں نہ بٹھائیں جو اپنی ماؤں کے ساتھ کار میں آتے ہیں کیونکہ یہ ان کے فرقے کی روایات سے متصادم عمل ہے۔
روحانی پیشواؤں کی جانب سے جاری اس حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ خواتین بڑی تعداد میں ڈرائیونگ کرکے بچوں کو اسکول لے جارہی ہیں جس سے ان بچوں کے والدین میں بے چینی پھیل رہی ہے جو اپنی مصروفیات کے باعث انہیں اسکول چھوڑنے نہیں آپاتے۔ بیلز ہیسیدک کے لیے جاری اس حکم نامے پر اطلاق یکم اگست سے شروع ہوگا جو برطانیہ میں اپنی نوعیت کی پہلی پابندی ہے جب کہ تمام اسکولوں کے سربراہان نے بھی اس حکم نامے پر رضا مندی ظاہر کردی ہے۔
لندن میں اس انوکھی پابندی سے متعلق دلچسپ بات یہ ہے کہ اس پر رضا مندی کرنے والے کئی روحانی پیشواؤں کی بیویاں خود ڈرائیونگ کرتی ہیں جن میں سے ایک کا کہنا تھا کہ بچوں کی تعداد میں جیسے جیسے اضافہ ہوتا جائے گا ویسے خواتین کار میں باہر نکلنے پر مجبور ہوں گی۔
دوسری جانب برطانیہ میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس پابندی پر شدید ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے مردانہ تسلط کا حربہ قرار دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔