ایگزیکٹ کے خلاف مزید مقدمات درج ہوں گے برطانیہ اور انٹرپول کو خطوط لکھ دیے، چوہدری نثار

ویب ڈیسک  جمعـء 29 مئ 2015

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی کا کہنا ہے کہ ایگزیکٹ کے معاملے پر تحقیقات تیزی سے جاری ہیں اور ایف آئی اے نے قانونی مدد کے لیے ایف بی آئی کو بھی خط لکھ دیا ہے۔

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/05/q99.jpg

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/05/axact2.jpg

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ ایگزیکٹ کے معاملے پر تحقیقات تیزی سے جاری ہیں اور ایف آئی اے نے قانونی مدد کے لیے ایف بی آر کو خط لکھ دیا ہے جب کہ ایف آئی اے انٹرپول سے بھی رابطے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے نے متحدہ عرب امارات کو خط کے لیے وزارت داخلہ کو درخواست دی ہے اور آئندہ ایک دو روز میں یو اے ای حکام کو خط لکھا دیا جائے گا۔

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/05/q142.jpg

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/05/uzair-hammad.jpg

چوہدری نثار علی کا کہنا تھا کہ ایگزیکٹ انتظامیہ کے خلاف ایف آئی آر حتمی نہیں اس حوالے سے شواہد سامنے آنے پر مزید مقدمات بھی درج کیے جاسکتے ہیں جب کہ بول چینل کی رجسٹریشن کے لیے درست طریقہ کار نہیں اپنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عزیر بلوچ اور حماد صدیقی پر بھی مکمل نظر رکھے ہوئے ہیں اور انہیں بھاگنے نہیں دیں گے۔

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/05/q241.jpg

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/05/imran-farooq1.jpg

عمران فاروق قتل کیس سے متعلق وزیر داخلہ نے کہا کہ گرفتار ملزم معظم علی کے بارے میں تفتیش موثر انداز میں آگے بڑھ رہی ہے اور اس حوالے سے برطانیہ سے معاہدے کے تحت تعاون جاری ہے جب کہ آئندہ چند روز میں اس تعاون میں مزید بھی اضافہ ہوگا۔ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ دہشت گردی مکم طور پر ختم نہیں ہوئی البتہ تھم ضروری گئی ہے اور دہشت گرد پہاڑوں کے کونوں تک  محدود ہوگئے ہیں۔

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/05/q333.jpg

چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ہم ملک کو امن کا گہوارہ بنائیں گے، ڈیڑھ سے 2 کروڑ کے شہر میں امن آنے میں وقت لگے گا، پہلی بار کوئٹہ گیا تو لگتا تھا کہ ایک حصار میں ہیں کیونکہ وہاں ہر ایک شخص خوف زدہ تھا لیکن ایک سال میں جو ہوا وہ معجزہ ہے اور نکتہ چینی کرنے والے کوئٹہ جاکر دیکھیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔