- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
بحیرۂ روم سے 3 ہزارسے زائد غیرقانونی تارکین وطن کو بچا لیا گيا
میلان: اطالوی کوسٹ گارڈ نے بحیرۂ روم عبور کرنے کی کوشش کرنے والے 3 ہزار سے زیادہ غیر قانونی تارکین وطن کو بچالیا ہے۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق اٹلی کی کوسٹ گارڈ نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں بحیرہ روم میں لیبیا کے ساحل کے قریب موجود 17 کشتیوں سے مدد کی اپیلیں کی گئی۔ ان کشتیوں میں سوار 3 ہزار افراد کو آئرلینڈ، جرمنی اور بلجیئم کے جہازوں کے ذریعے بچایا گیا جب کہ سرچ آپریشن کے دوران انہوں نے 3 کشتیوں کو رسکیو کیا اور ان میں موجود 217 افراد کو بچالیا گیا، حکام کا کہنا ہے کہ انہیں ان کشتیوں سے 17 لاشیں بھی ملی ہیں۔
واضح رہے کہ رواں سال کے آغاز سے اپریل کے اواخر تک کم از کم 40 ہزار افراد نے بحیرۂ روم کو عبور کرنے کی کوشش کی جن میں سے کم از کم ایک ہزار 826 افراد ہلاک ہوئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔