سانحہ مستونگ میں جاں بحق افراد کے لواحقین کی وزیراعلی ہاؤس میں داخل ہونے کی کوشش

ویب ڈیسک  ہفتہ 30 مئ 2015
مستونگ واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف آپریشن کیا جارہا ہے انہیں ضرور عبرت کا نشان بنائیں گے،وزیراعلی بلوچستان۔ فوٹو:ایکسپریس نیوز

مستونگ واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف آپریشن کیا جارہا ہے انہیں ضرور عبرت کا نشان بنائیں گے،وزیراعلی بلوچستان۔ فوٹو:ایکسپریس نیوز

کوئٹہ: سانحہ مستونگ میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین نے وزیراعلی ہاؤس کے اندر داخل ہونے کی کوشش کی جس پر پولیس نے مظاہرین پر شینلگ بھی کی جس کے بعد مظاہرین منشتر ہوگئے۔ 

ایکسپریس نیوز کے مطابق ضلع مستونگ میں گزشتہ روز دہشت گردوں کی گولیوں کا نشانہ بننے والے 21 مسافروں کے لواحقین کی جانب سے وزیراعلی ہاؤس کے باہر دھرنا دیا گیا جن سے مذاکرات کے لئے وزیراعلی عبدالمالک بلوچ خود آئے اور شرکا سے بات کی لیکن وزیراعلی کے جانے کے بعد مشتعل مظاہرین نے وزیراعلی ہاؤس کے اندر گھسنے کی کوشش کی جس پر پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کی شینلگ کی۔ واقعے کے بعد گورنر اور وزیراعلی ہاؤس سے سیکیورٹی میں مزید اضافہ کردیا گیا ہے۔

اس سے قبل ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے سانحے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں غم کا احساس ہے اور مجھ سمیت پورے ملک کے لوگ اس غم میں آپ کے ساتھ ہیں، مستونگ واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف آپریشن کیا جارہا ہے انہیں ضرور عبرت کا نشان بنائیں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روزکوئٹہ سے کراچی جانے والی 2 مسافر کوچوں کو دہشت گردوں نے ضلع مستونگ کے علاقے کھڈ کوچہ میں یرغمال بنا لیا تھا جس کے بعد 20 مسافروں کو فائرنگ کر کے قتل کردیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔