- عدلیہ میں خفیہ اداروں کی مبینہ مداخلت، حکومت کا انکوائری کمیشن بنانے کا فیصلہ
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی اور عمران خان کی رہائی کیلیے پشاور میں ریلی کا اعلان
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
رمضان اور اسٹریٹ کرکٹ
رمضان المبارک کا مہینہ اپنی برکتوں سمیت رواں دواں ہے اور نیک لوگ بھر بھر کے نیکیاں اور ثواب کما رہے ہیں تو دوسری طرف منافع خور بس زیادہ سے زیادہ نوٹ کمانے کی فکرمیں خود کو بوڑھا کررہے ہیں۔
رمضان کی آمد کے ساتھ ہی جہاں نیکیوں اور نوٹوں کا سیزن شروع ہوجاتا ہے وہیں منی پاکستان یعنی شہر کراچی کی گلی گلی میں ایک سیزن شروع ہوجاتا ہے اور وہ ہے رات سے صبح سحر تک اسٹریٹ کرکٹ کا اور موسم بھلے سرد ہو یا گرم کرکٹ کے اِس میلے کی رانق کبھی ماند نہیں پڑتی۔
لوگ دن بھر اپنے کام دھندوں اوردیگرمعاملات میں مصروفیات کے بعد افطار کی رونقوں سے لطف اندوز ہوکر اور نماز تراویح پڑھ کے اور اپنے دیگر کام نپٹا کرلوگ جب پوری طرح فارغ ہوجاتے ہیں تو رات کو کراچی شہر کی گلیوں اورسڑکوں پرجگہ جگہ لوگ اپنی اپنی وکٹیں لگا لیتے ہیں۔ جو عموماً کولڈرنک کے دو خالی کریٹوں کو اوپر نیچے رکھ کر بنائی جاتی ہیں۔ صرف لیاقت آباد ڈاکخانے سے لیاقت آباد سندھی ہوٹل تک آپ کو ایسی کئی وکٹیں لگی مل جائیں گی۔ ٹینس بال پر ٹیپ چڑھا کرکھیلی جانے والی لیگ اور آف سائیڈ کی باؤنڈریز سے محروم کرکٹ کے اصول بھی گلیوں والے ہوتے ہیں۔
- سامنے کی باؤنڈری وہ کھمبا پار ہے۔
- پیچھے گیند اگر بلے سے لگے بنا جائے گی تو کوئی رن نہیں ہوگا
- دیوار سے ٹکرا کر آنے والی گیند کا ایک ہاتھ سے کیچ تھام لیا تو آؤٹ
- گیند اگر کسی کے گھر میں گئی تو آؤٹ
نائٹ میچز کی یہ رونقیں بجلی کی محتاج ہوتی ہیں مگر افسوس یہ کہ اِس رمضان تو بجلی ایسی روٹھی کہ رات تو کیا دن میں بھی مشکل سے ہی جھلک دکھلاتی ہے۔ اِس لیے اداروں کی نالائقی کے سبب جہاں لوگوں کی پریشانیوں میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے وہیں برسوں پرانی روایت بھی ماند پڑتی جارہی ہے۔
نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔