سوئمنگ پول میں انسانی یورین سرخ آنکھوں کی اہم وجہ قرار

ویب ڈیسک  پير 29 جون 2015
طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کلورین اور پیشاب کے ملاپ سے ملنے والا کیمیکل کئی امراض کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔ فائل:فوٹو

طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کلورین اور پیشاب کے ملاپ سے ملنے والا کیمیکل کئی امراض کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔ فائل:فوٹو

نیویارک: سوئمنگ پول میں دیر تک نہانے کے بعد آنکھیں سرخ ہونا معمول کی بات ہے جس کی وجہ سوئمنگ پول میں شامل کلورین کو ٹھہرایا جاتا ہے لیکن اب ماہرین اس کی وجہ سوئمنگ پول میں پیشاب کی موجودگی کو قرار دے رہے ہیں۔

امریکا میں سینٹرفار ڈیزیزکنٹرول اینڈ پریوینشن کے مطابق سوئمنگ پول میں نہاتے ہوئے لوگوں کی جانب سے پیشاب کرنے کا مسئلہ اتنا گھبمیر ہوگیا ہے کہ اس کے خلاف ایک نئی مہم شروع کی گئی ہے۔ دوسری جانب سوئمنگ پول میں پیشاب کے ساتھ ساتھ انسانی فضلہ، پسینہ اور جلد کے خلیا ت بھی موجود ہوتے ہیں جو سوئمنگ پول کو ایک بہت بڑے نیلے رنگ کے  بیت الخلا میں تبدیل کررہے ہیں جس سے آنکھوں میں جلن، کھانسی اور ناک بہنے کے واقعات رونما ہو رہے ہیں.

سوئمنگ پول میں جراثیم ختم کرنے کے لیے کلورین عام استعمال کی جاتی ہے اور جب یہ انسانی پیشاب سے ملتی ہے تو سائنوجن کلورائیڈ کیمیکل بنتا ہے جس کا اثر آنسوگیس کی طرح ہوتا ہے جو آنکھوں، ناک اور پھیپھڑوں میں جلن پیدا کرتا ہے۔ ماہرین اسی لیے سوئمنگ پول کو سائنوجن کے زہریلے گڑھے قرار دے رہے ہیں جس سے صحت پر مضر اثرات بھی مرتب ہوسکتے ہیں کیونکہ سائنوجن کلورائیڈ کو جنگ میں استعمال ہونے والا کیمیائی ہتھیار بھی قرار دیا جاتا رہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔