والدین کے جھگڑے اورتشدد بچوں میں آدھے سرکے درد کے امکانات بڑھا دیتے ہیں، ماہرین

ویب ڈیسک  پير 29 جون 2015
ماہرین نے 18 برس سے زائد عمر کے 23 ہزار افراد کے روز مرہ معمولات اور ان کی بیماریوں کے ریکارڈ کا جائزہ لیا،فوٹو فائل

ماہرین نے 18 برس سے زائد عمر کے 23 ہزار افراد کے روز مرہ معمولات اور ان کی بیماریوں کے ریکارڈ کا جائزہ لیا،فوٹو فائل

اوٹاوا: ماہرین کا کہنا ہے کہ والدین کے درمیان جھگڑوں اورجسمانی تشدد کا نشانہ بننے والے بچوں میں مائیگرین یا آدھے سردرد کی بیماری کے امکانات دوسرے لوگوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہوتے ہیں۔

آن لائن جریدے ہیڈیک جنرل میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق کینیڈا کی یونیورسٹی آف ٹورنٹو سے منسلک ماہرین نے 18 برس سے زائد عمر کے 23 ہزار افراد کے روزمرہ معمولات اوران کی بیماریوں کے ریکارڈ کا جائزہ لیا۔ان میں 12 ہزار638 خواتین اور10 ہزار 358 مرد شامل تھے۔ ماہرین نے ان تمام افراد کی بیماریوں کا ان کی عمر، معاشی حالت، انہیں درپیش ذہنی تناؤ و بے چینی اور بچپن میں جسمانی تشدد کے ریکارڈ سے موازنہ کیا۔

تحقیق کے دوران انکشاف ہوا کہ ایسے مرد جنہیں بچپن میں والدین کے جھگڑوں کا سامنا رہا ان میں دیگرلوگوں کے مقابلے میں مائیگرین کا مرض 3 گنا سے بھی زیادہ جب کہ خواتین میں 3 گنا سے کچھ کم دیکھا گیا۔ تحقیقی رہورٹ کی مصنف ڈاکٹرسارا برینن اسٹوہل کا کہنا ہے کہ تحقیق کے دوران انہوں نے لوگوں میں انفرادی طورپرتشدد کی کئی ایسی اقسام دیکھی جن کا انہوں نے بچپن میں سامنا کیا تھا۔ ان تمام اقسام کے جسمانی اورذہنی تشدد سے مائگرین کے امکانات بڑھتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔