- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
والدین کے جھگڑے اورتشدد بچوں میں آدھے سرکے درد کے امکانات بڑھا دیتے ہیں، ماہرین
اوٹاوا: ماہرین کا کہنا ہے کہ والدین کے درمیان جھگڑوں اورجسمانی تشدد کا نشانہ بننے والے بچوں میں مائیگرین یا آدھے سردرد کی بیماری کے امکانات دوسرے لوگوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہوتے ہیں۔
آن لائن جریدے ہیڈیک جنرل میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق کینیڈا کی یونیورسٹی آف ٹورنٹو سے منسلک ماہرین نے 18 برس سے زائد عمر کے 23 ہزار افراد کے روزمرہ معمولات اوران کی بیماریوں کے ریکارڈ کا جائزہ لیا۔ان میں 12 ہزار638 خواتین اور10 ہزار 358 مرد شامل تھے۔ ماہرین نے ان تمام افراد کی بیماریوں کا ان کی عمر، معاشی حالت، انہیں درپیش ذہنی تناؤ و بے چینی اور بچپن میں جسمانی تشدد کے ریکارڈ سے موازنہ کیا۔
تحقیق کے دوران انکشاف ہوا کہ ایسے مرد جنہیں بچپن میں والدین کے جھگڑوں کا سامنا رہا ان میں دیگرلوگوں کے مقابلے میں مائیگرین کا مرض 3 گنا سے بھی زیادہ جب کہ خواتین میں 3 گنا سے کچھ کم دیکھا گیا۔ تحقیقی رہورٹ کی مصنف ڈاکٹرسارا برینن اسٹوہل کا کہنا ہے کہ تحقیق کے دوران انہوں نے لوگوں میں انفرادی طورپرتشدد کی کئی ایسی اقسام دیکھی جن کا انہوں نے بچپن میں سامنا کیا تھا۔ ان تمام اقسام کے جسمانی اورذہنی تشدد سے مائگرین کے امکانات بڑھتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔