سندھ میں اربوں کی خوردبرد، مقدمات نیب کو بھجوانے کا فیصلہ

اے پی پی  منگل 30 جون 2015
وفاقی حکومت نے کیسزان ترقیاتی منصوبوں کے پروجیکٹ ڈائریکٹرز، ڈائریکٹر جنرلزاور انجینئرز کیخلاف تیار کرنے کی ہدایت کردی ہے، ایف آئی اے کا بیان۔  فوٹو : فائل

وفاقی حکومت نے کیسزان ترقیاتی منصوبوں کے پروجیکٹ ڈائریکٹرز، ڈائریکٹر جنرلزاور انجینئرز کیخلاف تیار کرنے کی ہدایت کردی ہے، ایف آئی اے کا بیان۔ فوٹو : فائل

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے سندھ میں اربوں کے ترقیاتی فنڈز کی خورد برد کے کیسز قومی احتساب بیورو (نیب) کو بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے، یہ فیصلہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کی منظوری کے بعد کیا گیا ہے۔

وزارت داخلہ کے مطابق ترقیاتی منصوبوں کے پروجیکٹ ڈائریکٹرز، ڈائریکٹر جنرلز، انجینئرز اور بعض کنسلٹنٹ کمپنیوں ارو ریذیڈنٹس انجینئرز کے خلاف کیس داخل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی طرف سے پیر کو جاری بیان کے مطابق حکومت نے نیب کو ہدایت کی ہے کہ کیس تیار کیے جائیں۔ بیان کے مطابق حکومت جن منصوبوں کے کیس بھجوانے کا ارادہ رکھتی ہے ان میں لاڑکانہ ڈیولپمنٹ پیکیجز کے5 منصوبوں کے 6 کیس جن کی مالیت 9 ارب روپے بنتی ہے۔

شہید بینظیر آباد ڈیولپمنٹ پیکیج کے 7 ارب روپے مالیت کے 9 منصوبوں کے3 کیس، تعمیر کراچی پروگرام کے تحت 13 ارب روپے مالیت کے 17 میگا ڈیولپمنٹ پروجیکٹس کے3 کیس، حیدر آباد ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے 3.9 ارب روپے کے 7 منصوبوں کے7کیس، خیر پور ڈیولپمنٹ پروگرام کے 250 ملین روپے کے 2 منصوبوں کے 2کیس، گریٹر حیدر آباد سیوریج پروجیکٹ کے500 ملین روپے کے 2 کیس،سیہون ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے3 ارب روپے کے 3 کیس، ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے 15 ارب روپے کے3 کیس، لیاری ایکسپریس وے ری سیٹلمنٹ کا 2ارب روپے کا ایک کیس اور حیدر آباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے5 ارب روپے کے 2 کیس شامل ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔