- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے بچی سمیت 4 کسٹم اہلکار جاں بحق
زمین کی خلائی حدود میں گھومتے آگ کے گولے نے ناسا کوحیرت میں ڈال دیا
نیویارک: ناسا کے کیمروں نے اچانک زمین کی فضائی حدود میں آگ کے گولے کو حرکت کرتے ہوئے عکس بند کرلیا جسے دیکھ کر سائنسدان بھی حیرت میں مبتلا ہیں۔
ناسا کی جانب جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ابھی یقین سے نہیں کہا جا سکتا کہ یہ کوئی شہاب ثاقب ہے یا پھر فضا میں موجود ذرات کا گولہ، لیکن آگ کے گولے کی رفتار سے کہا جا سکتا ہے کہ یہ کوئی شہاب ثاقب نہیں بلکہ کوئی اور چیز ہے کیوں کہ شہاب ثاقب جب زمین کی طرف گردش کرتا ہے تو اس کی رفتار کہیں زیادہ ہوتی ہے۔ ناسا کے 5 کیمروں نے زمین کی جنوب مشرقی ایٹ موسفیر میں اس فائر بال یا آگ کے گولے کو 14 ہزار 500 میل فی گھنٹہ رفتار سے حرکت کرتے دیکھا جب کہ یہ رفتار شہاب ثاقب سے کافی کم ہے۔
ناسا کے مطابق اس آگ کے گولے کو ٹوٹ کر کئی حصوں میں بکھرتے ہوئے دیکھا گیا جو بعد میں نسبتاً کم رفتار سے دوبارہ مل کر آگ کے گولے میں تبدیل ہوگئے۔ امریکن میٹائر سوسائٹی نے اپنی ویب سائٹ پرلکھا ہے کہ 150 سے زائد لوگوں نے آگ کے اس گولے کو حرکت کرتے دیکھا ہے آگ کا یہ گولہ سائنس دانوں کے لیے تو درد سر بنا ہوا ہے ہی لیکن ماہرین فلکیات بھی حیران ہے کہ یہ آخر کیا چیز ہے جو زمین کی خلائی حدود میں حرکت کر رہی ہے۔ ماہرین فلکیات اور سائنس دان اس گولے کا پتا چلانے کے لیے کام شروع کردیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔