ایران سے جوہری معاہدے کی شرائط اطمینان بخش نہ ہوئیں تو اسے مسترد کردیں گے، امریکی صدراوباما

ویب ڈیسک  بدھ 1 جولائی 2015
 ایران کو جوہری معاہدے کے لیے مثبت اقدام کرنا ہوں گے،باراک اوباما،فوٹو:فائل

ایران کو جوہری معاہدے کے لیے مثبت اقدام کرنا ہوں گے،باراک اوباما،فوٹو:فائل

واشنگٹن: امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ ایران کو جوہری معاہدے کے لیے مثبت اقدام کرنا ہوں گے اگرمعاہدے کی شرائط اطمینان بخش نہ ہوئیں تو قبول نہیں کریں گے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ایران سے جوہری معاہدہ ان کی خواہش ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ رواں سال کے اختتام تک معاہدہ طے پاجائےاور اگر وہ اس معاہدے کے ذریعے ایران کو جوہری ہتھیار بنانے کے راستے سے ہٹانے کے مقصد میں ناکام رہے تو اس سے علیحدہ ہوجائیں گے.انہوں نے کہا کہ جوہری معاہدہ ایران کی یقین دہانیوں پر منحصر ہے اور معاہدے کی شرائط پوری کرنا ایرانیوں کا کام ہے۔ صدر اوباما نے ایران پر زور دیا کہ وہ انسپکٹرز کو جوہری تنصیبات کے معائنے کی اجازت دے تاکہ  تصدیق ہوسکے کہ ایران معاہدے کی خلاف ورزی تو نہیں کررہا۔

امریکی صدر کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب آسٹریا کے شہر ویانا میں ایران اور 6 بڑی عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے پر مذاکرات جاری ہیں تاہم بعض امور پر اختلاف کے باعث مذاکرات کی ڈیڈ لائن میں توسیع کرتے ہوئے مذاکرات 30 جون کے بعد بھی جاری رکھنے کا اعلان کیاہے جب کہ مذاکرات کامیاب ہونے کی صورت میں عالمی برادری کی جانب سے ایران پر عائد کردہ پابندیوں میں نرمی آئے گی جس کے باعث ایران کو بہت سے معاشی فوائد حاصل ہوسکیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔