متنازع الیکشن؛ فیصل صالح چوتھی بار صدر فٹبال فیڈریشن منتخب

اسپورٹس رپورٹر  بدھ 1 جولائی 2015
حکم امتناع کے باوجود انعقاد سے توہین عدالت کی گئی،90لاکھ روپے نکلنے کے بعد12کروڑ کے پی ایف ایف اکائونٹس منجمد کرا دیے، فراست فوٹو: فائل

حکم امتناع کے باوجود انعقاد سے توہین عدالت کی گئی،90لاکھ روپے نکلنے کے بعد12کروڑ کے پی ایف ایف اکائونٹس منجمد کرا دیے، فراست فوٹو: فائل

لاہور: پی ایف ایف کے متنازع الیکشن میں مخدوم فیصل صالح حیات مسلسل چوتھی بار صدر بن گئے،ارشد لودھی گروپ کے کرنل (ر)فراست کا کہنا ہے کہ حریف گروپ حکم امتناع کے باوجود انتخابات کرا کے توہین عدالت کا مرتکب ہوا ، پی ایف ایف کے12 کروڑ روپے کے بینک اکائونٹس منجمد کرادیے گئے ہیں جبکہ مخالفین90لاکھ روپے نکلوانے میں کامیاب ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان فٹبال فیڈریشن بھی پی او اے کے نقش قدم پر چل پڑی ہے، مخدوم فیصل صالح حیات اور ارشد لودھی گروپ کے درمیان اقتدار کی کھینچا تانی کے بعد لاہور ہائیکورٹ نے دونوں فریقوں کو انتخابات کرانے سے روک دیا تھا،اس کے باوجود فیصل صالح حیات کی زیرسربراہی قائم پی ایف ایف نے گذشتہ روز الیکشن منعقد کرائے جس میں  وہ مسلسل چوتھی بار آئندہ 4 برس کیلیے صدر  منتخب ہو گئے۔

اس حوالے سے پی ایف ایف کی کانگریس کا خصوصی اجلاس چھانگلہ گلی ایبٹ آباد میں ہوا جس میں  23میں سے 14ارکان نے شرکت کی۔ فیفا اور اے ایف سی کے مشترکہ نمائندے کی حیثیت سے  سنجیون موجود رہے،ارکان نے اتفاق رائے سے فیصل کو  ایک بار پھر صدر برقرار رکھا، سینیٹر روبینہ عرفان (بلوچستان)، سید خادم علی شاہ (سندھ) اور سردار نوید حیدر خان(پنجاب) سے نائب صدور منتخب ہوئے،خواتین کی نشستوں پر سعدیہ شیخ (کراچی)، نادیہ نقوی (لاہور) اور فوزیہ نورین (اسلام  آباد) کا انتخاب ہوا، فیصل صالح حیات نے کانگرس ارکان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم ماضی کی طرٖح  مستقبل میں بھی پوری دلجمعی کے ساتھ ملک کی خدمت کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

ایک سوال پر صدر فیڈریشن نے کہا کہ انتخابات ملتوی کرنے کے حوالے سے ہمیں عدالت کا تحریری حکم نامہ موصول نہیں ہوا،انھوں نے کہا کہ  مجھے  ایک بار پھر صدر منتخب ہونے پر اے ایف سی صدر اور سیکریٹری کے تہنیتی پیغامات موصول ہوئے ہیں۔ فیصل صالح حیات نے کہا کہ  ایبٹ آباد میں   فیفا گول پروجیکٹ بننے سے  فٹبال کو فروغ ملا ہے  جس کے مثبت اثرات قومی سطح پر بھی نظر آنا شروع ہوگئے ہیں۔

دوسری طرف پی ایف ایف  ارشد لودھی گروپکے قائم مقام سیکریٹری کرنل (ر) فراست علی شاہ  نے کہاکہ فیصل صالح حیات گروپ نے عدالت عالیہ کے حکم امتناع کے باوجود نام نہاد انتخابات منعقد کرواکر توہین عدالت کی جس کی سزا انھیں ملے گی۔لاہور کے مقامی ہوٹل میں پی ایف ایف کانگرنس میٹنگ کے بعد ارشد خان لودھی،ظاہر علی شاہ اور پنجاب فٹبال فیڈریشن کے صدر رانا اشرف کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان فٹبال فیڈریشن کے 2 متحارب گروپس کے انتخابات پر حکم امتناع جاری کیا تھا لیکن حریف نے الیکشن منعقد کراکے توہین عدالت کی، ہمارے الیکشن کے انتظامات مکمل تھے لیکن ہم نے عدالتی حکم مانتے ہوئے انعقاد نہیں کیا۔

انہوں نے بتایا کہ لاہور میں کانگریس کے اجلاس میں 26میں سے 18اراکین نے شرکت کی تھی۔کرنل (ر) فراست علی نے بتایا کہ فیصل صالح حیات کی مبینہ کرپشن کے بارے میں فیفا اور اے ایف سی کو آگاہ کردیا گیا ہے،ایشین فٹبال نے جھنگ میں گول پروجیکٹ کے معاملے میں بے ضابطگیوں کی انکوائری شروع کردی ہے،پشاور میں گول پروجیکٹ کی تعمیر کرواکے ٹھیکیدار کو ادائیگی نہیں کی گئی اور پھر ٹھیکیدار اسے کھنڈر بناکر چلا گیا۔

انھوں نے بتایا کہ فیصل صالح حیات تین مرتبہ پی ایف ایف کے صدر رہ چکے اور چوتھی بار الیکشن لڑنا چاہتے ہیں لیکن 2005میں تشکیل شدہ قومی اسپورٹس پالیسی کے مطابق ایک عہدیدار تیسری مدت کیلیے انتخاب نہیں لڑ سکتا۔فراست علی نے بتایا کہ پی ایف ایف کے12 کروڑ روپے کے بینک اکائونٹس منجمد کرا دیے، فیصل صالح حیات کا گروپ 90لاکھ روپے  نکلوا چکا ہے، صدارت کے امیدوار ظاہر علی شاہ نے بتایا کہ پشاور میں بننے والے گول پروجیکٹ کی تباہی کے ذمہ دار فیصل صالح حیات ہیں۔

انھوں نے پنجاب فٹبال ایسوسی ایشن کے انتخابات میں اپنے امیدوار کو کامیاب کرانے کیلیے غلط ہتھکنڈے استعمال کیے،تین ڈپارٹمنٹس کو ووٹ کے حق سے محروم کیا اور پی ایف ایف کے آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے متعدد غلط فیصلے کیے۔پاکستان میں کراچی ،سکھر ،جیکب  آباد ،خانیوال ،کوئٹہ اور پشاور میں گول پروجیکٹس مکمل نہیں ہوسکے، ہم اقتدار میں آکر انھیں پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔