سانحہ صفورا کے ملزمان کا ’’را‘‘ سے تعلق خارج از امکان نہیں، انچارج سی ٹی ڈی

ویب ڈیسک  بدھ 1 جولائی 2015
سانحہ صفورا کے دہشت گردوں کا گروپ لیڈر طاہر عرف انکل کا تعلق القاعدہ سے تھا، راجا عمر خطاب۔ فوٹو: فائل

سانحہ صفورا کے دہشت گردوں کا گروپ لیڈر طاہر عرف انکل کا تعلق القاعدہ سے تھا، راجا عمر خطاب۔ فوٹو: فائل

 کراچی: انچارج کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ راجا عمر خطاب کا کہنا ہے کہ سانحہ صفورا کے ملزمان کا بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ سے تعلق خارج از امکان نہیں۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راجا عمر خطاب کا کہنا تھا کہ سانحہ صفورا میں استعمال ہونے والا تمام اسلحہ برآمد ہوچکا ہے، ملزمان کے قبضے سے 7 ٹی ٹی پستول، 2 کلاشنکوف، 7 موبائل فونز، 7 لیپ ٹاپ اور 2 گاڑیاں برآمد ہوئیں، ملزمان سے ہٹ لسٹ بھی ملی ہے جس میں میڈیا نمائندگان اور پولیس افسران سمیت دیگر کے نام موجود ہیں۔

راجا عمر خطاب کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے اسماعیلی برادری کو نشانہ بنانے کا منصوبہ 12 مئی کو بنایا تھا لیکن ٹیم پوری نہ ہونے پر ایک دن بعد حملہ کیا، واردات میں 10 ملزمان نے حصہ لیا، حملے کے لئے اے، بی، سی، ڈی، ای اور ایف پوائنٹس بنائے گئے جب کہ 4 ملزمان نے بس کے اندر کھڑے رہ کر فائرنگ کی۔ ان کا کہنا تھا کہ سانحہ صفورا کے دہشت گردوں کا گروپ لیڈر طاہر منہاج عرف انکل کا تعلق القاعدہ سے تھا، کراچی اور حیدر آباد میں طاہر ہی دہشت گرد گروہ کا سربراہ تھا جب کہ یہ گروہ داعش کی کارروائیوں سے بھی متاثر تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔