پالے کیلی ٹیسٹ، رنز کے سمندر جیت کا گوہر تلاش کرنے کا چیلنج

اے ایف پی / اسپورٹس ڈیسک  جمعرات 2 جولائی 2015
یاسر شاہ دو دہائیوں میں بہترین پاکستانی لیگ اسپنر کے طور پر سامنے آگئے، فوٹو: فائل

یاسر شاہ دو دہائیوں میں بہترین پاکستانی لیگ اسپنر کے طور پر سامنے آگئے، فوٹو: فائل

پالے کیلی: پاکستان نے سری لنکا کو فیصلہ کن پنچ رسید کرنے کی تیاری کرلی۔

رنز کے ممکنہ سمندر سے جیت کا گوہر تلاش کرنے کا چیلنج درپیش ہوگا، پالے کیلی میں اب تک کوئی بھی ٹیسٹ نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوا، تینوں مقابلے رنز کا انبار لگواکر ڈرا ہوچکے، مہمان ٹیم کے قائد مصباح الحق کہتے ہیں کہ شکست کے بعد فتح پانے کی سری لنکن ترکیب آزمانا چاہتے ہیں، صرف جیت کیلیے ہی میدان سنبھالینگے۔ دوسری جانب سری لنکا بھی سنگاکارا کے بغیر جینے کی ریہرسل کرے گا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور سری لنکا کے درمیان تین ٹیسٹ میچز کی سیریز فی الحال1-1 سے برابر ہے، گرین کیپس نے گال میں 10 وکٹ جبکہ آئی لینڈرز نے دوسرے مقابلے میں 7 وکٹ سے فتح حاصل کی تھی۔ اب دونوں ٹیموں کے درمیان جمعے سے پالے کیلی میں تیسرا اور فیصلہ کن ٹیسٹ شروع ہورہا ہے۔

پُرفضا مقام پر قائم یہ اسٹیڈیم عام طور پر ون ڈے وینیو کی حیثیت سے جانا جاتا ہے،اس پراب تک تین ٹیسٹ بھی کھیلے جاچکے ہیں۔ سب سے پہلا پانچ روزہ مقابلہ2010 میں سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ہوا جو بارش سے متاثر رہا تھا۔ اس کے بعد یہاں سری لنکا نے آسٹریلیا کی میزبانی کا اعزاز پایا۔ دونوں ٹیموں نے رنز کے وہ دریا بہائے کے نتیجے کی گنجائش ہی نہیں بچی اور میچ ڈرا ہوگیا۔ تیسرے ٹیسٹ میں یہاں سری لنکا نے پاکستان کا مقابلہ کیا، یہ بھی ایک ہائی اسکورنگ میچ تھا اور نتیجہ حسب سابق ڈرا کی صورت میں ہی برآمد ہوا۔

وکٹ بیٹسمینوں کی جنت ثابت ہونے کے باوجود اب تک کوئی بھی سری لنکن بیٹسمین یہاں تھری فیگر اننگز نہیں سجا سکا، سب سے زیادہ آسٹریلیا کے مائیک ہسی نے 142 رنز2011 میں بنائے تھے، دوسرے نمبر پر انکے ہی ساتھی شان مارش 141 رنز کے ساتھ موجود ہیں۔ پاکستان کے موجودہ نائب کپتان اظہر علی کی بھی اس اسٹیڈیم سے خوشگوار یادیں وابستہ ہیں، انھوں نے یہاں136 رنز بنائے جبکہ اسد شفیق نے بھی عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے ناقابل شکست 100 رنز کی اننگز کھیلی جس کی وجہ سے پاکستان نے اپنی دوسری اننگز 380 رنز 8 وکٹ پر ڈیکلیئرڈ کی تھی، سری لنکا کی جانب سے تھارنگا پرانا ویتانا اور تشارا پریرا نے75، 75 رنز بنائے تھے ۔ پاکستان کے لیفٹ آرم پیسر جنید خان بھی اس وینیو میں چند اچھی یادیں رکھتے ہیں، انھوں نے یہاں70 رنز کے عوض 5 وکٹیں لی تھیں۔

اب دونوں ہی ٹیمیں اس وینیو کی تاریخ کا رخ اپنی جانب موڑنے کی کوشش کریں گی۔ جو سائیڈ جیتی سیریز بھی اسی کے نام ہوجائے گی۔ مصباح الحق اپنے سری لنکا کے ممکنہ آخری ٹور کو سیریز فتح سے یادگار بنانا چاہتے ہیں، انھوں نے کہاکہ ہم اس ٹیسٹ میں صرف جیت کا عزم لیے میدان میں اترینگے، ہمارے سامنے سری لنکا کی مثال ہے کہ کس طرح اس نے گال میں شکست کے بعد کولمبو میں مضبوط کم بیک کیا، ہم بھی اسی طرح واپس آتے ہوئے سیریز اپنے نام کریں گے۔ ادھر سری لنکا کمارسنگاکارا کے بغیر یہ میچ کھیلے گا، سینئر بیٹسمین اب بھارت سے 2 میچز میں حصہ لے کر ریٹائر ہوجائینگے،کپتان میتھیوزنے کہاکہ جے وردنے اور سنگاکارا کی جگہ آسانی سے پُر نہیں کی جاسکتی، مگر ہمارے پاس باصلاحیت بیٹسمین موجود ہیں، انھوں نے مزید کہا کہ تیسرے ٹیسٹ میں کوئی بھی نتیجہ نکلے ہم مثبت کرکٹ کھیل کر مقابلے کو نتیجہ خیز بنانے کی کوشش کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔