حصص مارکیٹ پہلی بار35000پوائنٹس کی حد عبور کر گئی

بزنس رپورٹر  جمعـء 3 جولائی 2015
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس342.95 پوائنٹس کے اضافے سے بلند ترین سطح 35186.56 پرآگیا . فوٹو : اے ایف پی

کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس342.95 پوائنٹس کے اضافے سے بلند ترین سطح 35186.56 پرآگیا . فوٹو : اے ایف پی

 کراچی: غیرملکیوں اور مالیاتی اداروں کی سیمنٹ، بینکنگ وشعبہ توانائی میں سرمایہ کاری بڑھنے کے نتیجے میں کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو بھی تیزی کے اثرات غالب رہے۔

جس سے انڈیکس پہلی بار35000 پوائنٹس کی تاریخ ساز حد بھی عبور کرگیا، تیزی کے سبب67.02 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید 66 ارب79 کروڑ 17 لاکھ95 ہزار534 روپے کا اضافہ ہوگیا، ٹریڈنگ کے دوران بینکوں ومالیاتی اداروں، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر 1 کروڑ8 لاکھ96 ہزار577 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود مارکیٹ میں تیزی کا تسلسل قائم رہا کیونکہ اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے24 لاکھ7 ہزار561 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے38 لاکھ90 ہزار 899 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے71 لاکھ20 ہزار506 ڈالر اور این بی ایف سیز کی جانب سے20 لاکھ67 ہزار215 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جس سے مارکیٹ کا مورال تیزی کی جانب گامزن ہوا۔

کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس342.95 پوائنٹس کے اضافے سے بلند ترین سطح 35186.56 پرآگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس220.52 پوائنٹس کے اضافے سے 22122.68 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 843.75 پوائنٹس کے اضافے سے59005.11 پوائنٹس ہوگیا، کاروباری حجم بدھ کی نسبت7.85 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر40 کروڑ58 لاکھ58 ہزار790 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار367 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں246 کے بھاؤ میں اضافہ، 107 کے داموں میں کمی اور14 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں باٹا پاکستان کے بھاؤ 110.73 روپے بڑھ کر3544.17 روپے اور یونی لیورفوڈز کے بھاؤ 107.60 روپے بڑھ کر7850 روپے ہوگئے جبکہ سفائر فائبرز کے بھاؤ29 روپے کم ہوکر571 روپے اور سیمنس پاکستان کے بھاؤ25 روپے کم ہوکر1290 روپے ہوگئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔