نائیجیریا میں نماز جمعہ کے دوران خودکش بمبار لڑکی کا حملہ، 12 افراد ہلاک

اے ایف پی/ویب ڈیسک  جمعـء 3 جولائی 2015
حکام کا کے مطابق واقعے کی ذمہ داری ابھی کسی تنطیم نے خود کش دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں، فوٹو:فائل

حکام کا کے مطابق واقعے کی ذمہ داری ابھی کسی تنطیم نے خود کش دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں، فوٹو:فائل

کانو: نائیجیریا میں شدت پسند تنظیم بوکوحرام نے گزشتہ 48 گھنٹوں میں 200 سے زائد شہریوں کو ہلاک کردیا جب کہ آج نماز جمعہ کے دوران خودکش بمبار لڑکی نے مسجد میں خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک ہوئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نائجیریا کے شمال مشرقی علاقے بورنو کے گاؤں کے قریب مسجد میں 15 سالہ لڑکی نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس میں 12 افراد ہلاک جب کہ متعدد زخمی ہوگئے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جمعہ کی نماز کے وقت جب لڑکی مسجد میں داخل ہوئی تو لوگوں نے اسے پہلے مسجد سے نکال دیا لیکن کچھ ہی دیر بعد جب نمازیوں کی بڑی تعداد نماز کے لیے جمع ہوئی تو لڑکی تیزی سے اندر آئی اور خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

حکام کا کے مطابق واقعے کی ذمہ داری ابھی کسی تنطیم نے خود کش دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی تاہم حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کارروائی بوکوحرام کی جانب سے کی جاسکتی ہے کیونکہ اس تنظیم کی جانب سے خودکش دھماکوں میں خواتین اور کم عمر لڑکیوں کو استعمال کیا جاتا ہے۔

دوسری جانب شدت پسند تنظیم بوکو حرام نے گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران مختلف مقامات پر بچوں اور خواتین سمیت 200 سے زائد افراد کو قتل کردیا۔ واضح رہے کہ بورنو ہی میں گزشتہ روز بوکو حرام کے شدت پسندوں نے مسجد میں فائرنگ کر کے 145 افراد کو قتل کردیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔